مالی سال 22-2021: پنجاب کا 2653 ارب روپے کا “ٹیکس فری” بجٹ پیش


پنجاب کے مالی سال 22-2021 کا مجموعی طور پر 2653 ارب روپے کا “ٹیکس فری” بجٹ پیش کردیا گیا۔

وزیرخزانہ پنجاب ہاشم جواں بخت  نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے سالانہ بجٹ 2021-22 کا مجموعی حجم 2653 ارب روپے ہے، پنجاب کےسالانہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جا رہا ہے۔

ہاشم جواں بخت نے کہا کہ پہلے سے 9 سروسز پرعائد ٹیکس کی شرح بھی کم کی جا رہی ہے۔ پنجاب میں کورونا سے متاثرہ تاجروں کیلئے 40 ارب روپے ریلیف پیکج کی تجویز ہے۔

وزیرخزانہ پنجاب کے مطابق بجٹ میں امن و امان، صحت اور تعلیم  پرخصوصی توجہ دی جائے گی۔ خصوصی اقدامات کیلئے 91 ارب 41 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

وزیرخزانہ پنجاب ہاشم جواں بخت نے کہا کہ جنوبی پنجاب کیلئے کل بجٹ کا 35 فیصد خرچ کیا جائے گا۔ جنوبی پنجاب کیلئے 189 ارب روپے مختص کرنے کی تجویر ہے۔

ہاشم جواں بخت نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ چولستانی علاقوں کی ترقی کیلئے ایک ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ انصاف آفٹر نون پروگرام کیلئے ساڑھے 6 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ترقیاتی بجٹ میں شعبہ آبپاشی کیلئے 31ارب روپے،  انفرااسٹرکچرکیلئے 66ارب روپے، ای گورننس کیلئے 5 ارب روپے اور مختلف اضلاع میں 19 نئی یونیورسٹیزبنانے کے لیے ایک ارب 54 کروڑ مختص کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

وزیر خزانہ پنجاب کے مطابق شعبہ صحت پنجاب کیلئے 98 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ہیلتھ انشورنس پروگرام کے تحت یونیورسل ہیلتھ کوریج کو پنجاب میں نافذ کیا جائے گا۔ غریب اورپسماندہ علاقوں کےشہریوں کو صحت کی سہولیات کیلئے 60 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

ہاشم جواں بخت کے مطابق بیماریاں کنٹرول کرنے کیلئےاینٹی گریٹڈ پروگرام کے تحت 25 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لاہور میں 14 ارب روپے کی لاگت سے ایک ہزار بستر پرمشتمل اسپتال کی تعمیرشروع ہو گی۔ ڈسٹرکٹ اورتحصیل ہیڈکوارٹرز اسپتالوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔ پنجاب بجٹ میں لاہورکیلئے 62 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

وزیرخزانہ پنجاب ہاشم جواں بخت نے کہا کہ شعبہ صحت پنجاب کیلئے 96 ارب روپے مختص کیے ہیں۔


متعلقہ خبریں