جو بجٹ غریب کی غربت ختم نہ کرسکے وہ بجٹ نہیں فراڈ ہے، شہباز شریف



اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے الزام عائد کیا ہے کہ ایوان کا تقدس اسپیکر نے مجروح کرایا ہے۔ انہوں ںے قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے کہا کہ جناب اسپیکر! ایوان میں شور شرابہ ختم کرانا آپ کی ذمہ داری ہے۔

عمران خان ہٹلر کے شاگرد ہیں، ون پارٹی سسٹم لانا چاہتے ہیں: احسن اقبال

ہم نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف کی تقریر کے دوران  حکومتی اراکین کی جانب سے شور شرابہ کیا گیا جب کہ اسپیکر اسد قیصر حکومتی اراکین کو بار بار خاموش رہنے کی ہدایت کرتے رہے۔ ن لیگ کے اراکین اسمبلی نے میاں شہباز شریف کے گرد حصار بھی قائم کیا۔

قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ جناب اسپیکر! آپ گونگلوؤں سے مٹی جھاڑ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جناب اسپیکر ایوان کی ذمہ داری آپ کے پاس ہے۔

ن لیگ کے مرکزی صدرمیاں شہبازشریف نے کہا کہ آج سرکاری ملازمین کی بھی بڑی تعداد غربت کی لکیر سے نیچے جا چکی ہے۔ انہوں ںے کہا کہ موجودہ دور حکومت میں 50 لاکھ لوگوں کو بیروزگار کردیا گیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے سارجنٹ ایٹ آرمز کو ہدایت کی کہ وہ اراکین اسمبلی سے موبائل فون لے لیں۔

قومی اسمبلی اجلاس: علی نواز اعوان اور روحیل اصغر نے ایک دوسرے کو کتابیں مار دیں

میاں شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ دل خون کے آنسو روتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر صاحب مجھے دیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ایک آدمی 2 وقت کی روٹی کے لیے بھی تڑپ رہا ہے۔ انہوں ںے کہا کہ اس کی بنیادی وجہ ہے کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں 30 فیصد اضافہ ہوچکا ہے اور گردشی قرضے بڑھ گئے ہیں۔

اپوزیشن لیڈر میاں شہبازشریف نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت نے 2018 میں جی ڈی پی 5.8 فیصد پر چھوڑی تھی لیکن جب پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو جی ڈی پی پہلے سال 2.1 فیصد اور اگلے سال جی ڈی پی منفی 0.5 ہو گئی۔

انہوں ںے اپنے خطاب میں استفسار کیا کہ عمران خان نیازی نے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا تو وہ نوکریاں کہاں ہیں؟ انہوں نے سوال پوچھا کہ کہاں ہیں وہ تین سو ارب ڈالر جو ملک میں واپس لانے تھے؟ اور تین ماہ میں کرپشن ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن آج ملک میں بدترین کرپشن ہے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے کہا کہ آج کوئی پوسٹنگ و ٹرانسفڑ کرپشن کے بغیر نہیں ہوتی ہے۔

قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس: حکومت نے ضابطہ اخلاق پیش کردیا

ہم نیوز کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے شہبازشریف کی تقریر کے دوران اجلاس 20 منٹ کے لیے ملتوی کردیا۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے وقفے کے بعد ایوان میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں بے روزگاری تاریخ کی بلندترین سطح پرپہنچ چکی ہے۔ انہوں ںے کہا کہ اگرہم نے اضافی بجلی بنائی تو پھرلوڈشیڈنگ کیوں ہورہی ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہم نے بجلی کے کارخانے لگا کر لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کردیا تھا۔

میاں شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کہتی ہے کہ ہم نے مہنگی بجلی خریدی جب کہ ہم نے بجلی کے سستے ترین منصوبے شروع کیے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے بجلی بنائی اور پی ٹی آئی نے قوم پرگرائی۔ انہوں نے استفسار کیا کہ یہ کیسی ترقی ہے کہ کورونا کا 1200 ارب کا پیکج کرپشن کا شکارہوا؟

سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا کہ دنیا کے ممالک اربوں ڈالرزکی ویکسین خرید رہے ہیں جبکہ ہمارے حکمران بے حسی کی تصویر بنے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈینگی کے دوران ہم نے سری لنکا کے ماہرین کی مدد لی اور ن لیگ کی حکومت نے دن رات کام کیا۔ انہوں ںے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری اسپتالوں میں ڈینگی کا مفت علاج کرایا۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے کہا کہ وہ بجٹ جو کسی غریب کی غربت کو ختم نہ کرسکے وہ بجٹ نہیں فراڈ ہے۔ حکومت پر کڑی نکتی چینی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران لوگوں پر 1200 ارب روپے کے ٹیکسز کا بوجھ ڈالا گیا۔

اسپیکر قومی اسملبی اسد قیصر کی سارجنٹ ایٹ آرمز کو ہدایات

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے بجٹ تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اگر گندم وافر مقدار میں ہے تو آٹے کی قیمت کیوں بڑھی؟ ان کا استفسار تھا کہ اگر گنا بہت پیدا ہوا ہے تو چینی 100 روپے سے اوپر کیسے چلی گئی ہے؟

انہوں نے الزام عائد کیا کہ آٹا 85 روپے اور چینی 100 روپے سے اوپر پہنچانے کی ذمہ داری عمران خان پر ہے۔انہوں نے کہا کہ بتایا جائے کہ چینی برآمد کرنے کی کیا ضرورت تھی ؟ ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ اربوں روپے کا ڈاکہ نہ پڑتا تو مہنگائی نہ ہوتی۔

میاں شہباز شریف نے کہا کہ اگر یہ ڈاکہ نہ پڑتا تو ہم ویکسین عطیہ لینے کے خرید سکتے تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے پہلے بھارت سے چینی درآمد کرنے کی سمری بنوائی اور بنا سوچے سمجھے پہلے فیصلہ کیا جسے واپس بھی لیا۔

قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس: حکومت نے ضابطہ اخلاق پیش کردیا

ہم نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلا ف میاں شہبازشریف نے اذان عصر شروع ہونے کے باوجود اپنی تقریر جاری رکھی تو اسپیکر نے حکومتی ارکان کے شور اور شہبازشریف کی تقریر اذان کا بتا کر روک دی۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران 20 منٹ کا وقفہ کیا گیا۔


متعلقہ خبریں