ایپل کا یورپ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان

ایپل کا یورپ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان

نیویارک: امریکہ کی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) ٹم کک نے یورپ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان کردیا ہے۔

دفتر واپس کیوں بلایا؟ ایپل ملازمین کے نخرے

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق پیرس میں منعقد ہونے والی ویوا ٹیک 2021 کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ٹم کک نے ڈیجیٹل مارکیٹنگ ایکٹ (ڈی ایم اے) کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ایکٹ کی وجہ سے آئی فون صارفین کی سیکیورٹی پرائیویسی تباہ کی جارہی ہے جو کسی بھی قیمت میں قابل قبول نہیں ہے۔

ٹم کک نے کہا کہ یہ ایکٹ موبائل بنانے والی کمپنیوں کے لیے خطرناک ہے کیونکہ یہ ٹیکنالوجی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور صارفین کے مفاد میں نہیں ہے۔

آئی فون میں باس کی کال، ای میل سے بچنے کا فیچر متعارف

انہوں نے واضح طور پر کہا کہ فون کے آپریٹنگ سسٹم کی زبان کو صارف کی دلچسپی کے مطابق رکھا جاتا ہے۔

ٹم کک نے خدشہ ظاہر کیا کہ کہ ڈی ایم اے کے ذریعے تمام بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں جیسے ایپل اور گوگل کے اختیارات کو ختم کر کے مارکیٹ میں اپنی اجارہ داری قائم کی جائے گی جو موبائل صارفین اور ٹیکانولجی کمپنیوں کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔

گوگل، ایپل اور مائیکروسافٹ انٹرنیٹ براؤزنگ بہتر بنانے کیلئے ایک ہو گئے

ایپل کے چیف ایگزیکٹو ٹم کک نے کہا کہ قانون کا اطلاق 2023 سے ہوگا اور کوئی بھی کمپنی موجودہ قوانین کی خلاف ورزی نہیں کررہی ہے جس کی وجہ سے اُسے عالمی محصول کا دس فیصد بطور جرمانہ ادا کرنا پڑے۔


متعلقہ خبریں