چین کا انسان بردار خلائی مشن روانہ


چین دنیا میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کے ساتھ ساتھ اپنے خلائی پروگرام کو تیزی سے ترقی دے رہا ہے۔ چین نے اپنا انسان بردار خلائی مشن روانہ کر دیا ہے۔ مشن شین زاو 12 نامی اسپیس کرافٹ کے ذریعے روانہ ہوا۔

چین امریکہ اور روس کے بعد خلا باز بھیجنے والا تیسرا ملک بن گیا ہے۔ چین اس سے پہلے بھی دو تجرباتی خلائی اسٹیشن چلا چکا ہے جن میں خلاباز بھی موجود تھے۔

تین افراد پر مشتمل ٹیم مدار میں تین ماہ کیلئے قیام کرے گی۔ مشن کا مقصد آئندہ سال کے اختتام تک چينی خلائی اسٹيشن کی تعمير مکمل کرنا ہے۔

چين نے خلائی اسٹيشن کی تعمیر کو مکمل کرنے کے لیے آئندہ سال 11 مشن روانہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

 خلا میں اس وقت انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن قائم ہے جس میں چین کا کوئی حصہ نہیں، یہ اسٹیشن امریکا، جاپان، کینیڈا، روس، اور یورپ کی خلائی ایجنسیوں نے مل کر تیار کیا تھا۔

چین کی جانب سے پانچ برس میں پہلا انسان بردار خلائی مشن ہے جس میں خلابازوں کو خلا میں بھیجا جا رہا ہے۔ یہ خلائی مشن ان 11 مشنز میں سے تیسرا ہے جو چین کے مستقل خلائی اسٹیشن کو 2022 تک آپریشنل کرنے کے لیے خلا میں بھیجے جائیں گے۔

یہ اسٹیشن امریکہ کی سربراہی میں چلنے والے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے زیادہ عرصے تک خلا میں موجود رہے گا، امریکی خلائی اسٹیشن کو 2024 میں وسائل کے ختم ہونے کے بعد بند کر دیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں