حکومت اور اپوزیشن میں معاہدہ،اراکین کے داخلے پر پابندی ختم


قومی اسمبلی میں تین دن کی ہنگامہ آرائی کے بعد حکومت اور اپوزیشن میں معاہدہ طے پاگیا اور توقع کی جارہی ہے کہ آج کے اجلاس میں گڑبڑ نہیں ہوگی۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ رانا ثنااللہ، ایاز صادق، شازیہ مری اور پرویز اشرف سے گفتگو ہوئی ہے۔ بجٹ منظوری کے لیے ہمیں نمبرز کی ضرورت نہیں بغیر کسی رکاوٹ منظور کرائیں گے۔

وزیردفاع پرویز خٹک نے کہا کہ  گزشتہ دنوں ایوان میں ہنگامہ آرائی ہوئی، دونوں طرف سے اچھا مظاہرہ نہیں ہوا
حکومت اور اپوزیشن کی طرف سے جو کچھ ہوا دونوں نے برداشت کیا۔

انہوں نے کہا آج کوشش کریں گے کہ اپوزیشن لیڈر کو تقریر کا موقع دیاجائے۔ ہم نے اپوزیشن اراکین سے ملاقات کی اور ایوان میں ماحول اچھا رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ کوشش ہے کہ اسمبلی کا ایوان بغیر کسی تعطل کے چلتا رہے۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی ہنگامہ: انکوائری مکمل،7اراکین کے داخلے پر پابندی

فواد چوہدری نے کہا ہم نے درخواست کی ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لیں اور ہمیں مثبت جواب ملنے کی توقع ہے۔

دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر نے ہنگامہ آرائی کرنے والے سات ارکان کو قومی اسمبلی کی حدود میں داخلے ہونے کی اجازت دے دی ہے۔

پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی، اور ن لیگ کے ہنگامہ آرائی کرنے والے سات ارکان پرکل پابندی لگائی تھی۔ حکومتی ارکان علی نواز اعوان، عبدالمجید خان اور فہیم خان کے قومی اسمبلی میں داخلے پر پابندی ختم کر دی گئی ہے۔

اپوزیشن ارکان شیخ روحیل اصغر،علی گوہر،چودہری حامد حمید اور آغارفیع الل کو بھی  اسمبلی حدود میں آنے کی اجازت ہوگی۔

اسپیکراسد قیصر نے پابندی معاملات کو سلجھانے اور ماحول خوشگوار رکھنے کیلئے اٹھائی۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے متعلقہ اراکین اور سکیورٹی کو آگاہ کر دیاگیا ہے۔

اپوزیشن کی جانب سے گزشتہ روز سپیکر کو بھیجے گئے مراسلے میں ممبران پر پابندی اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں