کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک ٹوئٹ کرکے ملکی سپریم کورٹ میں پہلے مسلم جج کی تعیناتی کی خبر دی ہے۔
محمود جمال کو سپریم کورٹ کا جج نامزد کیا گیا ہے۔ وہ اس عہدے پر فائزکیے جانے ہونے والے پہلے مسلم بھی ہوں گے۔
کینیڈ کی 146سالہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب کسی مسلم کو ملک کی عدالت عظمی کا جج نامزد کیا گیا ہے۔ محمود جمال کی نامزگی کو ابھی ایوان نمائندگان کی جسٹس کمیٹی سے توثیق کی ضرورت ہوگی تاہم اسے محض ایک رسمی خانہ پری قرار دیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم نے لکھا ”وہ(محمودجمال) سپریم کورٹ کے لیے ایک قیمتی اثاثہ ثابت ہوں گےاور اسی لیے میں آج اپنے ملک کی اعلی ترین عدالت کے لیے ان کی تاریخی نامزدگی کا اعلان کر رہا ہوں۔ تین کروڑ اسی لاکھ آبادی والے ایک ایسے ملک میں جہاں ہر چار میں سے ایک شخص اقلیتی فرقے سے تعلق رکھتا ہے۔
Justice Mahmud Jamal has had a distinguished career, throughout which he’s remained dedicated to serving others. He’ll be a valuable asset to the Supreme Court – and that’s why, today, I’m announcing his historic nomination to our country’s highest court. https://t.co/GSoW3zCU3b
— Justin Trudeau (@JustinTrudeau) June 17, 2021
کینیڈا کی رکن پارلیمان جولی ڈیزیروز نے کہا کہ ایک ماہر قانون دان کے طورپر محمود جمال کا کیریئر نہایت شاندار رہا ہے۔
(2/2) This represents the fourth nomination under the @SCC_eng appointment process launched by the Federal Government in 2016 to promote greater openness, transparency, and accountability.
Read more here: https://t.co/aBJiZlqwfQ
— Julie Dzerowicz (@JulieDzerowicz) June 17, 2021