پاکستانی ویب سائٹس پر سب سے زیادہ ہیکنگ کن ممالک سے ہوتی ہے؟ وفاقی وزیر نے بتا دیا

فائیو جی انٹرنیٹ لانے میں معاشی بحران اور سیاسی تبدیلی مشکلات کا سبب ہیں، امین الحق

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نے دعویٰ کیا ہے کہ روزآنہ 9 لاکھ ہیکرز پاکستان کی سرکاری و نیم سرکاری ویب سائٹ پر حملہ کرتے ہیں لیکن چونکہ ہمارا سسٹم اچھا ہے اس لیے وہ انہیں ناکام بنا دیتا ہے۔

آئی ٹی پارک کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا: وفاقی وزیر اور جنوبی کوریا کے سفیر کی شرکت

ہم نیوز کے مطابق خلیجی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کی پہلی نیشنل سائبر سیکیورٹی پالیسی تیار کرلی ہے جو اب وزارت قانون کے پاس منظوری کے لیے جائے گی اور اس کے بعد اس کی وفاقی کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔

وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نے کہا کہ ہماری خواہش ہوگی کہ پاکستان میں نیٹ ورک پر جتنا کام ہو رہا ہوتا ہے، ڈیٹا استعمال ہو رہا ہے، اسے ہر صورت میں محفوظ بنایا جائے تاکہ نہ صرف ریگولر ہیکرز بلکہ دیگر ممالک کی جو ایجنسیاں ہیں ان سے بھی حفاظت کی جائے۔

خلیجی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک تو پیشہ ور قسم کے ہیکرز ہوتے ہیں وہ بھی اپنی کوشش کرتے ہیں لیکن ہمارے پاس سب سے زیادہ ہیکنگ بھارت، روس اور کچھ ایران سے ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  یہ تین ایسے ممالک ہیں جہاں سے ہمارے پاس ہیکنگ بہت زیادہ ہوتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں سید امین الحق نے کہا کہ ایران سے ہونے والی ہیکنگ پیشہ ور ہیکرز کرتے ہیں اور سرکاری سطح پر ہیکنگ نہیں ہوتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر یہ سلسلہ بڑھا تو ہم ایران کی حکومت سے اس معاملے پر بات بھی کریں گے۔

تھنک ٹینک انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹیجک اسٹڈیز پر بھارتی ہیکرز کا سائبر حملہ

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ جو موبائل فون کے تین منٹ کی کال کے بعد ایک روپے کا اضافہ کرنے، ایس ایم ایس پر دس پیسے اضافہ کرنے اور انٹرنیٹ ڈیٹا پر پانچ روپے کا اضافہ کرنے کی تجویز تھی اس سلسلے میں ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک نے وزارت آئی ٹی سے کوئی رابطہ نہیں کیا تھا۔ انہوں ںے دعویٰ کیا کہ اگر اس وقت ہی مشورہ کر لیتے تو ہم سختی کے ساتھ مخالفت کرتے۔

وفاقی وزیر سید امین الحق نے واضح کیا کہ ایسی وہ تمام کمپنیاں چاہے وہ فیس بک ہو، پب جی ہو یا ٹک ٹاک ہو جن کے کم از کم پانچ لاکھ یوزرز پاکستان میں موجود ہوں ہم نے ان سے درخواست کی ہے کہ آپ لازمی پاکستان میں اپنا دفتر قائم کریں۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ جلد ہی پاکستان میں مقامی سطح پر موبائل فونز کی پیداوار شروع کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جب موجودہ حکومت آئی تھی تو 2018 میں 16 کروڑوں لوگ موبائل فون استعمال کر رہے تھے لیکن اب 18 کروڑ 20 لاکھ سے زائد لوگ موبائل فون استعمال کر رہے ہیں۔

امریکا:ہیکرز کو بطور تاوان ادا کیے گئے 35کروڑ کے بٹ کوائنز واپس

خلیجی ویب سائٹ اردو نیوز کی جانب سے پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر سید امین الحق نے کہا کہ 2018 میں 7 کروڑ لوگ براڈ بینڈ استعمال کر رہے تھے یہ تعداد اب 10 کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے۔


متعلقہ خبریں