کورونا ویکسین کا تجربہ ناکام ہوا، بل گیٹس کو بڑا دھچکہ لگ گیا

کورونا ویکسین کا تجربہ ناکام ہوا، بل گیٹس کو بڑا دھچکہ لگ گیا

نیویارک: جرمن بائیو ٹیک کمپنی کیور ویک کی تجرباتی کوویڈ 19 ویکسین ٹرائل کے تیسرے اور اہم ترین مرحلے میں ناکام ثابت ہوگئی ہے۔ یہ کسی بھی اہم ویکسین کی آخری مرحلے میں پہلی ناکامی ہے۔ مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کے پاس اس کمپنی کے 31 لاکھ حصص ہیں۔

کورونا ویکسین لگوانے والوں کیلئے فلیٹ سمیت انعامات کا اعلان

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کیور ویک کا کہنا ہے کہ عبوری نتائج میں ویکسین کی افادیت محض 47 فیصد رہی ہے جو کہ تحقیق کے طے کردہ ہدف سے کم اور عالمی ادارہ صحت کے طے کردہ 50 فیصد معیار سے بھی کمتر ہے۔

یہ ناکامی عالمی سطح پر کوویڈ ویکسینیشن کے لیے بھی دھچکہ ہے کیونکہ صرف یورپی ممالک نے ہی اس ویکسین کی 40 کروڑ سے زیادہ خوراکیں خریدنے کے معاہدے کررکھے ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق مایوس کن نتائج کے باوجود کمپنی کے سی ای او فرانز وارنر ہاس نے کہا کہ ہم ہر ممکن تیزی سے حتمی ٹرائل کو مکمل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹرائل اس وقت بھی جاری ہے اور حتمی نتائج میں ویکسین کی افادیت میں کمی یا اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔

ویکسینیشن نہ کرانیوالوں پر تجارتی اداروں، شاپنگ سینٹرز اور مالز میں داخل ہونے پہ پابندی

فرانز وارنر کا کہنا ہے کہ ہم تاحال ویکسین کی منظوری کے لیے درخواست کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔

کیور ویک کو بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی حمایت حاصل ہے اورعبوری نتائج کے اعلان کے بعد اس کے حصص کی قیمتوں میں 50 فیصد سے زیادہ کمی ریکارڈ کی گی ہے۔

کمپنی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی اقسام نے نتائئج میں کردار ادا کیا ہے۔ ٹرائل کے دوران 134 رضاکاروں میں کووڈ کی تشخیص ہوئی اور ان میں سے محض ایک میں اوریجنل وائرس کو دریافت کیا گیا۔

سندھ میں بھی ویکسین نہ لگوانے والوں کے سم کارڈ بند ہوں گے

کیور ویک کو توقع ہے کہ سیکنڈ جنریشن ویکسین کی انسانوں پر آزمائش ستمبر کے آخر تک شروع ہوگی اور 2022 میں اسے متعارف کرایا جاسکے گا


متعلقہ خبریں