لاہور میں بغیر مقصد گھومنے پر گرفتاری؟


لاہور میں بغیر شناخت یا بے مقصد کے کہیں موجودگی آپ کو مہنگی پڑ سکتی ہے۔مشتبہ جان کر پولیس آپ کو بغیر وارنٹ گرفتاری کا اختیار رکھتی ہے۔

حالیہ دنو٘ں میں لاہور پولیس آوارہ گردی پر کئی افراد کو دھر چکی ہے۔  کوڈ آف کریمینل پروسیجر1898 کے سیکشن 55کے تحت ممکنہ جرم کی روک تھام کیلئے کسی شخص کو بلاوجہ کہیں بھی گھومتے ہوئے، شک گزرنے کی صورت میں پولیس بغیر وارنٹ گرفتار کر سکتی ہے۔

انگریز دور کے اس قانون یا آوارہ گردی الزام میں لاہور پولیس نے ان دنوں پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

عبدالواسط نامی شہری جوآوارہ گردی کرنے پرحوالات جا چکا ہے نے ہم نیوز کو بتایا کہ پولیس کو شناخت کرائی، اپنی موجودگی کی وجہ بھی بتائی پھر بھی پکڑ کر تھانے لے گئے۔

انہوں نے کہا میں گھر سے نکلا اور دوست کے پاس کھڑا ہوا وہاں پر پولیس آگئی اور پکڑ کر لے گئی۔

آوارہ گردی کرنے پر سلاخوں کی پیچھے جانیوالا صرف عبدالواسط ہی نہیں، چند روز پہلے تھانہ ماڈل ٹاون پولیس نے نجی اسکول کے پرفارمنگ آرٹس کے استاد کو بھی دھر لیا تھا،جن کی گرفتاری کے سوشل میڈیا پر چرچے رہے۔

آوارہ گردی پر گرفتاریوں سے متعلق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نقب زنی اور چوری کی وارداتوں میں کمی آئی۔

قانونی ماہرین کے مطابق سیکشن55پولیس کو جرائم کے سد باب کیلئے آوارہ گردی کرتے کسی بھی شہری پکڑنے کا اختیار دیتا ہے مگر افسران کو اہلکاروں پر چیک اینڈ بیلنس رکھنے کی ضرورت ہے، کیونکہ کئی بار اس کا غلط یا ناجائز استعمال بھی کیا جاتا ہے۔

شہری اور قانون دان کہتے ہیں اگر اس قانون کے درست استعمال سے نہ صرف شہریوں کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ بلکہ جرائم پیشہ افراد واردات سے قبل قانون کی گرفت میں آ سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں