آئی ایم ایف پروگرام چل رہا ہے، وزارت خزانہ کا مفتاح اسماعیل کے بیان پر ردعمل


 ترجمان وزارت خزانہ نے مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں آئی ایم ایف پروگرام چل رہا ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اگست میں ایک سال کی معاشی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے وزیر خزانہ نے ملک کو آئی ایم ایف پروگرام لے جانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے نان ٹیکس آمدنی میں کمی کر کے عوام پر بوجھ نہیں ڈالا۔

آئی ایم ایف کا پروگرام معطل ہوگیا،ورلڈ بینک اور اے ڈی بی نے فنڈز روک لیے: مفتاح اسماعیل

خیال رہے کہ  سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دعویٰ کیا تھا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام معطل ہو گیا ہے جب کہ ورلڈ بینک اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے فنڈز روک دیے ہیں۔

انتخابی اصلاحات کی قانون سازی کو ہر سطح پر چیلنج کرنے کا اعلان

مسلم لیگ سندھ ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے پیٹرولیم لیوی کا ٹارگٹ 6 سو 10 ارب روپے رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرول و ڈیزل پر یہ 27 روپے فی لیٹر کے حساب سے ٹیکس لگائیں گے۔

ن کے مرکزی رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو قومی احتساب بیورو(نیب) بنا رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ گرفتاری کے اختیارات دینے سے ریونیو نہیں، ہراسانی کے واقعات بڑھیں گے۔

سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ کاروباری طبقہ پہلے ہی بجلی و گیس کے نرخ کے نیچے دبا ہوا ہے۔ انہوں ںے کہا کہ ایف بی آر ٹیکس انسپکٹرکو گرفتار کرنےکے حق دے دیا گیا ہے۔ انہوں ںے کہا کہ گرفتاری کے اختیارات دینے سے ریونیو نہیں، ہراسانی کے واقعات بڑھیں گے۔

اسٹاک مارکیٹ کے سیٹھوں کو چھوٹ دی جا رہی ہے، مفتاح اسماعیل

ہم نیوز کے مطابق مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی بات پر حکومت نے ایک بار پھر یوٹرن لے لیا ہے جس کی مثال بچوں کے دودھ اور غذا ئی اشیاء پر ٹیکس17 فیصد سے کم کر کے 10 فیصدکرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کے ذریعے آئی ایم ایف سے شرائط منوانا درست نہیں ہوگا۔ انہوں ںے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ معاشی امور میں اسٹریٹیجک معاملات کو شامل نہ کیا جائے۔

نئے ٹیکسز ختم کیے جائیں، تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے، ادویات مفت فراہم کی جائیں:شہباز شریف

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ حکومت بڑے سیٹھوں کے ٹیکس کم کرکے 12 فیصد پر لے آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں کے لیے 570 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جو غلط ہے۔ انہوں ںے کہا کہ صوبوں کی جانب سے صرف 11 ارب روپے فراہم کیے جائیں گے۔


متعلقہ خبریں