ایران کا جوہری پلانٹ اچانک بند


تہران: ایران کے واحد جوہری بجلی گھر کو اچانک عارضی طور پر بند کر دیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بُوشہر پلانٹ گزشتہ روز بند کیا گیا اور یہ اگلے تین چار دن بند رہے گا تاہم پلانٹ بند کرنے کی وجہ سامنے نہ آ سکی۔

ایران میں بجلی فراہم کرنے والی سرکاری کمپنی کے ایک اہلکار نے بتایا پاور پلانٹ کی بندش سے بجلی کی فراہمی معطل ہو گی تاہم اس حوالے سے معلومات نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ ایران نے سرکاری طور پر جوہری بجلی گھر کی ایمرجنسی میں بندش کے متعلق آگاہ کیا ہے۔ ایران کا یہ ایٹمی بجلی گھر ملک کے جنوب میں ساحلی شہر بوشہر میں واقع ہے اور یہ ایٹمی بجلی گھر سال 2011 میں روس کے تعاون سے شروع کیا گیا تھا۔

ایران اس بجلی گھر کے ری ایکٹر میں استعمال کیے گئے فیول کے راڈز کو واپس روس بھیجنے کا پابند ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ایٹمی بجلی گھر کو کسی دوسرے مقصد کے لیے استعمال نہ کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کے صدارتی انتخابات میں ابراہیم رئیسی کامیاب

دو ماہ قبل مارچ میں اسی بجلی گھر کے ایک اہلکار محمود جعفری نے کہا تھا کہ پاور پلانٹ مرمت نہ ہونے کی وجہ سے بند ہو سکتا ہے۔ امریکی پابندیوں کے باعث ایران بجلی گھر کے لیے پرزے اور آلات خریدنے سے قاصر ہے اور روس کو بینکوں کے ذریعے ادائیگی نہیں کی جا سکتی۔

واضح رہے کہ بوشہر پاور پلانٹ روس کی دی گئی یورینیم سے چلتا ہے اور اس کی نگرانی اقوام متحدہ کی عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کرتی ہے۔


متعلقہ خبریں