پہلی بار کسی بجٹ میں غریب کا سوچا گیا، شوکت ترین



وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ  پہلی بار کسی بجٹ میں غریب کا سوچا گیا ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کورونا کے باوجود انڈسٹری اور کنسٹرکشن سیکٹر پر خصوصی توجہ دی۔

انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے زرعی شعبے پر توجہ نہیں دی۔ پاکستان میں گندم اور چینی پوری نہیں، 70 فیصد دالیں بھی باہر سے منگوائی جا رہی ہیں۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک میں مہنگائی اس لیے ہو رہی کیونکہ ہم دالوں سمیت بہت سے اجناس باہر سے منگوا رہے ہیں اور ان کی قیمتوں بلند ترین سطح پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے زرعی شعبے کی ترقی کے لیے اقدامات کئے ہیں جس سے بہت بہتری آئے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ڈالر نہیں چھاپ سکتے، برآمدات بڑھانا پڑیں گی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت سے پہلے 2018 میں 20 ارب ڈالر کرنٹ اکاوَنٹ خسارہ تھا، آئی ایم ایف کے پاس جانے کےعلاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نےایسےاقدامات اٹھائےجس سے معیشت کو فائدہ ہوا ہے، ہم تمام شعبوں کیلئے تعمیری بجٹ لےکرآئےہیں،

ان کا کہنا تھا کہ اسپیشل اکنامک زون میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے چینی سرمایہ کاروں کو دعوت دی ہے، کنسٹرکشن شعبے سے دیگر40 انڈسٹریز منسلک ہیں۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ احساس پروگرام کیلئے 260 ارب روپے رکھا گیا ہے، ورلڈ بینک سروے کے مطابق احساس پروگرام چوتھے نمبر پر آیا ہے۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں