خیبرپختونخوا میں غریب ڈھونڈ کر دکھائیں! پرویز خٹک کا اپوزیشن کو چیلنج


اسلام آبادَ وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے مہنگائی کو اپوزیشن کا پروپیگنڈہ  قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں کہیں غربت نہیں ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جس ملک میں مہنگائی نہیں ہوگی تو وہ ملک رک جائے گا۔

بلاول کا مہنگائی کے حساب سے تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ

ہم نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ ہمیں عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے پاس جانے کی ضرورت نہیں تھی لیکن اس بلا میں ان کی کارکردگی سے پھنسے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دو سال میں آہستہ آہستہ قرضوں اور آئی ایم ایف سے ہمیشہ کے لیے جان چھوٹے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت محنت کر رہی ہے اور ملک میں تبدیلی بھی آرہی ہے۔

سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ  ملک میں معیشت بہتر ہورہی ہے، صنعت چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جب آئے تھے تو کارخانے تباہ تھے اور معیشت برباد تھی لیکن اب کارخانے چل پڑے ہیں اور ہماری حکومت نے ان کو ٹیکسز، بجلی و درآمدات میں مراعات دی ہیں۔۔

وفاقی وزیر دفاع نے کہا کہ میں نے بغیر کسی منشور، پروگرام اور اصلاحات کے حکومتیں دیکھی ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بیٹھ جاتے ہیں لیکن یہ سوچتے بھی نہیں ہیں کہ ملک میں تعلیم کی کیا حالت ہے؟ اور صحت اور غریبوں کے کیسے حالات ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ یہ سب چیزیں نظر انداز کردی جاتی ہیں۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کل ہماری اولاد سوال کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنا حق پورا ادا نہیں کریں گے تو عوام اور خدا بھی پوچھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے صوبے میں حق ادا کردیا ہے اور اس کا نتیجہ بھی سامنے ہے۔

معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، چند ماہ میں مہنگائی پر قابو پالیں گے،شاہ محمود

پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر دفاع نے کہا کہ صرف سرکاری نوکریوں سے روزگار نہیں ہوتا ہے۔ انہوں ںے استفسار کیا کہ مجھے دکھائیں تو اس وقت کون بے روزگار ہے؟ انہوں نے کہا کہ اس وقت آپ کو مزدور نہیں ملتا ہے اور آپ کو گھروں میں نوکر نہیں ملتا ہے کیونکہ لوگ صرف سرکاری نوکری چاہتے ہیں اور کوئی محنت کرنا نہیں چاہتا۔

وفاقی وزیردفاع نے کہا کہ 38 سال قبل میں سیاست میں آیا تو ہمارے علاقے اور سارے گاؤں کچے تھے لیکن آج کوئی مجھے کچا مکان دکھا دے؟ انہوں نے سوال کیا کہ کہاں غربت آگئی؟  انہوں نے کہا کہ کسی کے پاس گاڑی نہیں تھی، موٹر سائیکل نہیں تھی لیکن آج ہر ایک اچھی زندگی گزار رہا ہے۔

پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ بالکل غلط پروپیگنڈہ ہے کہ لوگ بھوکے ہوگئے ہیں۔ انہوں نے چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ میرے صوبے میں آؤ اور مجھے کچا مکان دکھا دو تو میں کہوں گا کہ یہ ملک پیچھے جا رہا ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ اگر انہوں نے معیشت پڑھی ہو تو یہ آیا ہے کہ دنیا میں ہر جگہ مہنگائی بڑھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور یورپ میں بھی مہنگائی ہو رہی ہے لیکن اس کا ایک فارمولہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر عوام کا معیار زندگی نیچے جائے اور مہنگائی آئے تو تباہی اور اگر عوام کا معیار زندگی بہتر ہورہا ہے اور ان کے پاس پیسہ ہے تو ملک میں تباہی نہیں ترقی ہے۔

لوگوں کی دو مشکلات ہیں، ایک مہنگائی دوسری بیروزگاری: وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور لوگوں کی زندگی آپس میں جڑی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں آج دیکھیں، امریکہ اور یورپ میں کون سی چیز سستی ہوئی ہیں؟ انہوں ںے کہا کہ ان کی آمدن بڑھ رہی اور ملک بھی ترقی کر رہا ہے۔

وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ جس ملک میں مہنگائی نہیں ہو گی اور سب کچھ رک جائے گا تو وہ ملک رک جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی صورت میں نہ کوئی اگائے گا، نہ کوئی صنعت چلائے گا اور کاروبار نہیں ہوگا تو  ملک کس طرح چلے گا؟

انہوں نے کہا کہ یہ عجیب ‘فینومینا’ شروع کیا ہوا ہے کہ مہنگائی اور غربت ہے، میں چیلنج کرتا ہوں کہ میرے صوبے میں آئیں، مجھے غریب تلاش کرکے دیں تو میں کہوں گا تم بڑا سچ بول رہے ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب ڈرامہ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن کا یہ ڈرامہ اب نہیں چلے گا کیونکہ اب لوگ سمجھ دار ہوگئے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق اس موقع حکمران جماعت کے ایک رکن نے پرویز خٹک کو بتایا کہ کرک میں غربت ہے تو انہوں نے کہا کہ ہمارے رکن کہہ رہے ہیں تو میں مانتا ہوں کرک میں غربت ہوگی۔

وفاقی وزیر دفاع نے اپوزیشن کی جانب سے سوالات پر کہا کہ ہم نے ان کی باتیں سنیں، اگر ان کو برداشت نہیں ہے تو چلے جائیں میں اپنی تقریر پوری کروں گا۔

مہنگائی کی وجہ سے رات کو نیند نہیں آتی، وزیراعظم عمران خان

وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ میں اس فورم سے شہباز شریف کو چیلنج کرتا ہوں کہ آئیں مناظرہ کرتے ہیں کہ آپ کی 20 سالہ کارکردگی اور میری 5 سالہ اور موجودہ 3 سالہ کی کارکردگی کا جائزہ لیں۔


متعلقہ خبریں