بلوچستان: اپوزیشن اراکین اسمبلی تھانے کے اندر گرفتاری کے منتظر


کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن کے اراکین گرفتاری دینے کیلئےبجلی روڈ تھانہ میں موجود ہیں لیکن پولیس نے ایک رات گزرنے کے باوجود انہیں گرفتار نہیں کیا۔

اراکین نے رات تھانے میں گرفتاری کا انتظار کرتے گزاری۔ ایف آئی آر میں250 افراد کو نامزد کیا گیا ہے اور16 اراکین اپنے آپ کو قانون کے حوالے کرنے کیلئے گزشتہ روز سے پولیس اسٹیشن میں موجود ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اراکین اور حکومتی کمیٹی کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں۔ حکومتی وفد بجلی روڈ تھانے سے واپس چلا گیا تھا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے بھی اپوزیشن ارکان سے ملاقات کی اور کہا کہ اسمبلی میں آ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں۔

اطلاعات ہیں کہ  اپوزیشن اراکین نے بلوچستان کی حکومت سے مقدمہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ حکومتی وفد آج پولیس اسٹیشن جاکر اپوزیشن کو جواب دے گی۔

اپوزیشن رہنما نصراللہ زیرے کا کہنا تھا کہ جام کمال حکومت فاشسٹ اور غیر جمہوری حکومت ہے۔ ہمارے حوصلے بلند ہیں۔ ہماری گرفتاری سے حکومت کا خاتمہ ہوگا۔ غیر آئینی غیر جمہوری ایف آئی آر درج کرائی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق رات گئے صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لانگو کی قیادت میں حکومتی اراکین اسمبلی کا ایک وفد تھانے پہنچا تھا، تاہم ان کے اصرار کے باوجود اپوزیشن اراکین نے تھانے سے جانے سے انکار کر دیا تھا۔


متعلقہ خبریں