مہاتیر کی کامیابی، ملائیشیا میں حکمراں جماعت کو 60 سال بعد شکست


کوالالمپور: ملائیشیا کے عام انتخابات میں مہاتیرمحمد اوران کے اتحادیوں نے برسراقتدار پارٹی کو 60 سال بعد شکست دے کر کامیابی حاصل کرلی۔

بدھ کو ہونے والے انتخابات میں وزیر اعظم نجیب رزاق کی حکمراں جماعت باریسن نیشنل اور مہاتیر محمد کی زیر قیادت اپوزیشن اتحاد کے درمیان مقابلہ تھا۔

15 سال بعد ملکی سیاست میں واپس آنے والے مہاتیر محمد کے متعلق پہلے سے ہی اندازہ قائم کیا گیا تھا کہ وہ موجودہ وزیراعظم کو شکست دیں گے۔

ملائشین الیکشن کمیشن کے مطابق جیت کے لیے 112 نشستیں درکار تھیں جب کہ مہاتیر محمد اور اتحادی جماعتوں نے 115نشستیں حاصل کی ہیں۔

حریف جماعت باریسن نیشنل نے 79 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جب کہ کچھ نتائج آنا باقی ہیں۔ انتخابات میں ایک کروڑ 49 لاکھ رجسٹرڈ ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

مہاتیر محمد نے انتخابات میں جیت کے بعد  اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج تاریخی فتح حاصل کی ہے، انتقامی سیاست کا روادار نہیں، قانون کی بحالی چاہتا ہوں۔

مہاتیر محمد ماضی میں باریسن نیشنل جماعت کی جانب سے تین بار وزیراعظم منتخب ہوئے، تاہم حالیہ انتخابات میں انہوں نے اپنی سابقہ جماعت کے خلاف انتخاب لڑا۔

ملائیشین رہنما وزیراعظم منتخب ہوتے ہیں تو یہ دنیا کے معمر ترین منتخب حکمراں ہوں گے۔

حکمراں نیشنل فرنٹ اتحاد کے موجودہ وزیراعظم نجیب رزاق نے انتخابات میں شکست تسلیم کر لی ہے۔ ٹیلی ویژن خطاب میں انہوں نے کہا کہ وہ اور ان کے ساتھی عوامی فیصلہ قبول کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں