ترکی کا افغانستان میں مزید فوج نہ بھجوانے کا اعلان

ترکی کا افغانستان میں مزید فوج نہ بھجوانے کا اعلان

تہران: ترکی نے افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد مزید فوج نہ بھیجنے کا اعلان کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترک وزیر دفاع پلوسی آکار نے دوٹوک اعلان کیا ہے کہ امریکہ کے فوجی انخلا کے بعد کابل ائرپورٹ کی سیکیورٹی کے لیے مزید فوجی دستے ‏نہیں بھیجیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مشن کے لیے لاجسٹک اور مالی مدد پر امریکہ سے بات چیت جاری ہے اور جمعرات کو ‏امریکی وفد کے ساتھ معاملے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

ترک وزیردفاع نے واضح کیا کہ ترکی 6 سال تک کابل ائرپورٹ کی سیکیورٹی مشن کے تحت موجودگی ‏رکھے گا اور نیٹو مشن کے تحت ہمارے 500 فوجی افغانستان میں موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جمال خاشقجی کے قاتلوں نے امریکا میں فوجی تربیت حاصل کی تھی، امریکی اخبار کا دعویٰ

واضح رہے کہ ترکی نے کابل ائرپورٹ کا انتظام سنبھالنے کی پیشکش کی تھی۔ جس پر جمعرات کو ترکی اور امریکہ کے مذاکرات ہوں گے۔

گزشتہ ہفتے امریکی مشیرقومی سلامتی امور نے بتایا تھا کہ نیٹو سمٹ کے موقع پر ہونے والی ‏ملاقات میں اتفاق کیا گیا تھا کہ حامد کرزئی ائرپورٹ سے نیٹو اور امریکی فورسز کی بحفاظت انخلا ‏اور بعد میں ائرپورٹ کی سیکیورٹی میں ترکی کلیدی کردار ادا کرے گا۔


متعلقہ خبریں