کویت: غیر ملکیوں کے حوالے سے تشویش


کویت: کویت کی سپریم ایڈوائزری کمیٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں موجود 60 فی صد غیر ملکی عالمی وبا قرار دیے جانے والے کرونا وائرس کا شکار ہیں۔

خوشخبری: کویت، تعمیرات کے شعبے میں بھی ویزے دینے کا خواہشمند

مؤقر روزنامہ الرای کے مطابق کویت کی سپریم ایڈوائزری کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر خالد الجاراللہ نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی نئی تبدیل شدہ قسم کے پھیلنے سے ملک میں نئے کیسز اور اسپتالوں میں داخلوں کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں کرونا وائرس کی شرح میں اضافہ ہوا ہے جن میں سے 60 فی صد غیر ملکی کرونا انفیکشن کا شکار ہیں جب کہ کویتی شہریوں کی تعداد 40 فی صد ہے۔

سپریم ایڈوائزری کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر خالد نے انکشاف کیا کہ ملک میں کرونا انفیکشن کی شرح غیر ملکیوں میں زیادہ ہے۔

کویت نے دس سال بعد پاکستانی شہریوں کیلئے ویزے بحال کر دیئے

انھوں نے کہا کہ کرونا کیسز میں اضافہ ہوا ہے لیکن ویکسینیشن کی شرح میں اضافے سے صحت کے نظام پر اس کے اثرات کم ہو جائیں گے۔ انہوں نے عوام سے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنے کی بھی اپیل کی۔

کویت کی وزارت صحت نے گزشتہ روزکرونا وائرس کے نئے کیسز سے متعلق رپورٹ جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ کویت میں ریکارڈ کیے گئے نئے کیسز کی تعداد 1962 تک پہنچ گئی ہے۔

کورونا کے دوران لاکھوں افراد لکھ پتی بن گئے

کویت میں یہ تعداد اب تک ریکارڈ کی جانے والی سب سے زیادہ ہے۔ سپریم ایڈوائزری کمیٹی کا کہنا ہے کہ یومیہ ریکارڈ کیے جانے والے کرونا کیسز کی مجموعی تعداد میں سے نصف سے زیادہ غیر ملکی ہیں


متعلقہ خبریں