قومی اسمبلی: فنانس بل پیش کرنے کی تحریک منظور


قومی اسمبلی میں فنانس بل پیش کرنے کی تحریک کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔

قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی سربراہی میں شروع ہوا تاہم فنانس بل کی منظوری کے دوران اسپیکر اسد قیصر ایوان میں پہنچے اور اپنی نشست سنبھال لی۔

فنانس بل کی منظوری کے دوران وزیر اعظم عمران خان بھی ایوان میں پہنچ گئے جن کا حکومتی اراکین اسمبلی نے کھڑے ہو کر استقبال کیا۔

وزیر خزانہ شوکت ترین نے فنانس ترمیمی بل 2021 ایوان میں پیش کیا جس کی اپوزیشن کی جانب سے مخالفت کی گئی ہے۔

ایوان نے فنانس بل پیش کرنے کی تحریک کی زبانی منظوری لی جسے نواب تالپور نے چیلنج کردیا جس کے بعد اسپیکر نے گنتی کرنے کی ہدایت کردی۔

ایوان میں گنتی کا عمل مکمل ہونے کے بعد قومی اسمبلی نے فنانس بل پیش کرنے کی تحریک کو شق وار کثرت رائے سے منظور کرلیا۔

فنانس بل پیش کرنے کی تحریک کے حق میں 172 ووٹ آئے جب کہ 138 ووٹ تحریک کے خلاف آئے۔

وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز اراکین قومی اسمبلی کو دیئے گئے عشایئے میں کہا کہ کورونا کے باوجود حکومت نے زبردست بجٹ دیا۔

بجٹ با آسانی پاس ہوگا، مشکل حالات میں ملک چلارہے ہیں، ابھی تین سال پورے ہونے میں دو ماہ رہتے ہیں، ان دو ماہ میں مزید بہتری آئے گی۔ صرف مہنگائی کا چیلنج رہ گیا ہے، جس پر آہستہ آہستہ قابو پا لیں گے، حکومت اداروں میں اصلاحات کے ایجنڈے پر کاربند ہے۔

حکومت نے مالی سال 22-2021 کیل کیلئے8 ہزار 487 ارب روپے رکھے ہیں۔ ترقیاتی بجٹ 2 ہزار 102 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جس میں سے وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم900 ارب اور صوبوں کیلئے1ہزار 202 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

دفاع کیلئے 1373 ارب ، سود کی ادائیگیوں کیلئے 3 ہزار 60 ارب، تنخواہوں اور پنشن کیلئے 160 ارب، صوبوں کو این ایف سی کے تحت ایک ہزار186 ارب، صحت کیلئے 30 ارب اور ہائیرایجوکیشن کیلئے 44 ارب مختص کیے ہیں۔

آزاد کشمیرکا بجٹ 54 ارب سے بڑھا کر60 ارب کردیا گیا۔ گلگت بلتستان کا بجٹ32 ار ب سے بڑھاکر47 ارب کرنے کی تجویز ہے۔

ضم شدہ قبائلی اضلاع کیلئے 54 ارب روپے, جنوبی بلوچستان کی ترقی کیلئے 20 ارب,، گلگت بلتستان کے منصوبوں کیلئے 40 ارب روپے  اور سندھ کے 14 اضلاع کیلئے 19 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

امن عامہ کیلئے 178 ارب، ماحولیاتی تحفظ کیلئے 43 کروڑروپے، صحت کیلئے 28 ارب، تفریح ،ثقافت اور مذہبی امورکیلئے 10 ارب مختص کیے ہیں۔

آئندہ مالی سال حکومت 1 ہزار 246 ارب روپے غیرملکی قرض لے گی۔ اندرون ملک سے 2 ہزار492 ارب روپے قرض لیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں