موجودہ بجٹ مکمل طور پر غریب کیلئے ہے، شوکت ترین


اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ مکمل طور پر غریب کے لیے ہے۔

وزیر خزانہ شوکت ترین نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ ترمیم پر چند ایک کے علاوہ کسی نے تقریر نہیں کی۔ ایک بجٹ پیش کیا اور پھر بحث کو سمیٹا لیکن یہاں پھر تقریریں شروع ہو گئیں۔

انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں 74 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ غریب کے لیے روڈ میپ دیا گیا ہے۔ لوگوں کو گھر ملیں گے، صحت کارڈ ملے گا تو یہ حزب اختلاف والے تو فارغ ہو جائیں گے کیونکہ موجودہ بجٹ مکمل طور پر غریب کے لیے ہے۔

شوکت ترین نے کہا کہ فنانس بل میں کچھ ترامیم کیں۔ ہم کام کرنے والے ہیں صرف باتیں نہیں کرتے۔ حزب اختلاف نے ترامیم پر کم بات کی تقاریر کی گئیں لیکن ہم نے جو اعداد و شماردیے ہیں ان پر عمل کر کے دکھا دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی صرف 7 فیصد ہے اور کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ زراعت پر خرچ نہیں کریں گے تو کھانے پینے کی اشیا درآمد کرنا پڑیں گی۔ ہم زراعت پر 150 ارب روپے لگا رہے ہیں اور یہ کہہ رہے ہیں کہ کچھ نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کیلئے 80 کروڑ ڈالر قرض منظور

وفاقی وزیر نے کہا کہ آئندہ چند سالوں میں نیچے تک خوشحالی آئے گی۔ آپ 20 ارب ڈالر کا بجٹ خسارہ چھوڑ گئے جس کی وجہ سے ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ قصدا ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے انہیں گرفتار کیا جائے گا۔ کھاد پر ٹیکس چھوٹ ختم نہیں کر رہے  لیکن ہم غربت کے لیے کم کریں گے۔ کورونا کی وجہ سے دنیا کی معیشت میں منفی گروتھ ہوئی۔


متعلقہ خبریں