فنانس بل 2021 کثرت رائے سے منظور



قومی اسمبلی نے فنانس بل 2021 کی کثرت رائے سے منظوری دے دی ہے ۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت اجلاس میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے فنانس ترمیمی بل 2021 ایوان میں پیش کیا۔

وزیراعظم عمران خان کی اسمبلی ہال آمد کے موقع پر حکومتی پینچز سے عمران خان کے حق میں نعرہ بازی کی گئی جبکہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ایوان میں نہ پہنچ سکے۔

فنانس ترمیمی بل پر اپوزیشن کی جانب سے بل کی شدید مخالفت کی گئی جس کے بعد فنانس بل پیش کرنے کی تحریک پیش کی گئی جس کو کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔

تحریک کے حق میں 172 جب کہ مخالفت میں 138ووٹ آئے جس کے بعد فنانس بل کی شق وار منظوری دی گئی۔

موجودہ بجٹ مکمل طور پر غریب کیلئے ہے، شوکت ترین

اجلاس میں پیپلزپارٹی کے عبدالقادر پیٹیل کو بلاول بھٹو زرداری کی پی پی اراکین پورے کرنے کی ہدایت کی گئی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارے چھ سے سات اراکین یہاں موجود نہیں انہیں بلا کر لائیں ۔ باہرموجود تمام اراکین کو اندر بلا کر لائیں۔

عبدالقادر پیٹیل بلاول بھٹو کے کہنے پر خورشید شاہ، شازیہ مری، پرویز اشرف کو بلا کر لائے۔

فنانس بل کی شق دو پر اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد کی گئی جب کہ وزیرخزانہ کی پیش کردہ ترمیم منظور ہو گئی ۔

اپوزیشن نے کسان ، نوکری پیشہ سمیت دیگرشعبوں پر اضافی ٹیکسز کو مسترد کرتے ہوئے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

قومی اسمبلی میں موبائل فون کال پر 75 پیسے ٹیکس سے متعلق شق 5 کثرت رائے سے منظور کی گئی ۔

بعد ازاں اجلاس کل صبح ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کر دیئے گئے۔


متعلقہ خبریں