ٹوئٹر انڈیا کے سربراہ کے خلاف مقدمہ درج

فائل فوٹو


شدت پسند اور بنیاد پرست بھارتی حکومت اور سوشل ایپ ٹوئٹر کے درمیان تنازع مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔ ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں ٹوئٹرحکام کے خلاف دوسرا مقدمہ کرلیا گیا ہے۔

بھارت کے نقشےمیں کشمیر اور لداخ کو شامل نہ کرنے پر ٹوئٹر انڈیا کے سربراہ کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا گیا ہے۔

بھارت میں ٹویٹر کے سربراہ منیش مہیشوری کے خلاف ریاست اتر پردیش میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ چند روز قبل بھی ایک مبینہ جھوٹی خبر کے حوالے سے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

ٹویٹر سربراہ کیخلاف تازہ مقدمہ شدت پسند ہندو تنظیم بجرنگ دل سے وابستہ ایک سرکردہ کارکن پروین بھاٹی نے درج کروایا۔

حکام کا کہنا ہے کہ ٹویٹر نے کیریئر سے متعلق اپنے صفحے پر دنیا کا جو نقشہ شائع کر رکھا تھا اس میں لداخ سمیت جموں و کشمیر کے پورے متنازعہ علاقے کو بھارت سے الگ ایک علیحدہ آزاد ریاست کے طور پر دکھایا گیا تھا۔

تاہم بھارتی حکومت اور عوام کے سخت رد عمل کے بعد ٹویٹر نے 28 جون کو اپنی ویب سائٹ سے اس متنازعہ نقشے کو ہٹا لیا تھا۔

امریکی کمپنی ٹویٹر اور بھارتی حکومت کے درمیان ایک عرصے سے رسہ کشی جاری ہے۔

حکومت نے تمام سوشل میڈیا کمپنیوں کو نئے آئی ٹی ضابطوں پر عمل کرنے اور اس کے بارے میں متعلقہ عہدیداروں کو آگاہ کرنے کے لیے چھ ماہ کا وقت دیا تھا۔ ٹویٹر نے آخری تاریخ 25 مئی تک حکومت کو کوئی جواب نہیں دیا تھا۔


متعلقہ خبریں