بلوچستان: اپوزیشن ارکان کیخلاف مقدمہ واپس، کارکنوں پر قائم

بلوچستان اسمبلی واقعہ: اپوزیشن ارکان کیخلاف مقدمہ واپس، کارکنوں پر قائم رہیگا

بلوچستان حکومت نے صوبائی اسمبلی کے احاطے اور بجٹ اجلاس میں ہنگامہ آرائی کرنے والے اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف مقدمہ واپس لے لیا ہے۔

صوبائی حکومت کی جانب سے 20 جون کو درج ایف آئی آر میں اپوزیشن کے 17 ارکان کو نامزد کیا گیا تھا۔ تاہم صوبائی حکومت نے دیگر نامزد افراد اور سیاسی کارکنوں کے خلاف درج مقدمہ واپس نہیں لیا ہے، جس کی اپوزیشن ارکان بلوچستان اسمبلی نے مذمت کی ہے۔

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن رکن اخترحسین لانگو نے کہا کہ صوبائی حکومت نے 250 افراد اور سیاسی ورکرز کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا جب تک مکمل ایف آئی آر ختم نہیں کی جائے گی، ہمارے احتجاج جاری رہے گا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کا مقدمہ درج

مقدمہ میں اپوزیشن کے 17 ارکان پر اسمبلی کے احاطے میں توڑپوڑ کرنے کا الزام بھی تھا۔ اپوزیشن ارکان نے کارکنوں کے ہمراہ 18 جون کو بلوچستان کے بجٹ اجلاس کے دوران اور اس سے قبل ایوان کے احاطے میں ہنگامہ آرائی کی تھی۔

اپوزیشن اراکین نے پولیس سے ہاتھا پائی بھی کی تھی جس کے نتیجے میں خاتون سمیت 4 ارکان زخمی ہوئے تھے۔ اپوزیشن ارکان نے 21 جون کو کوئٹہ کے بجلی گھر تھانہ میں گرفتاری پیش کی تھی۔

پولیس کی جانب سے گرفتاری سے انکار کے باوجود اپوزیشن ارکان تھانے میں بیٹھے رہے تھے۔ اپوزیشن ارکان نے اسرار کیا تھا کہ ایف آئی آر واپس لینے تک وہ تھانے سے باہر نہیں جائیں گے۔


متعلقہ خبریں