کروڑوں دلوں پر راج کرنیوالے دلیپ کمار سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک

کروڑوں دلوں پر راج کرنیوالے دلیپ کمار سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک

ممبئی: دنیائے فلم کے عظیم اداکار یوسف خان المعروف دلیپ کمارکو پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔ انہیں سانتا کروز ممبئی میں واقع جوہو کے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق کروڑوں دلوں پہ راج کرنے والے اداکار دلیپ کمار کو عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے جاری کردہ ایس او پیز کی وجہ سے صرف 20 افراد کی موجودگی میں ابدی نیند سونے کے لیے سپرد خاک کیا گیا۔

عظیم اداکار دلیپ کمار کے انتقال پرصدر اور وزیراعظم پاکستان کی تعزیت

بالی وڈ کے پہلے سپر اسٹار، شہنشاہ جذبات اور ٹریجڈی کنگ کہلانے والے دلیپ کمار نے 7 جولائی کی صبح 7 بجکر 30 منٹ پر دنیائے فانی میں آخری سانس لی تو ان کی اہلیہ سائرہ بانو، رشتہ داروں اور کروڑوں چاہنے والوں پر غم کے پہاڑ ٹوٹ پڑے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق اپنی زندگی کا ہر ہرپل دلیپ کمار کے لیے وقف کردینے والی سائرہ بانو دن بھر رو رو کر ہلکان ہوتی رہیں۔ اس کڑے وقت میں انہیں دلاسہ دینے شاہ رخ خان، انیل کپور، شبانہ اعظمی، انوپم کھیر، دھرمیندر، ودیا بالن، رنبیر کپور اور کرن جوہر سمیت دیگر فنکار پہنچے۔

دلیپ کمار کا جب سفر آخرت شروع ہوا تو سائرہ بانو نے بہت ہمت کرکے اپنے شریک سفر کو آخری سلام کیا جسے دیکھ کر وہاں موجود ہر شخص کی آنکھ بھر آئی اور پھر سائرہ پھوٹ پھوٹ کر رو دیں۔

 یوسف بھائی نے آج اپنی چھوٹی بہن کو چھوڑا، لتامنگیشکر

ذرائع ابلاغ کے مطابق دلیپ کمار کے جسد خاکی کو بھارتی پرچم میں لپیٹا گیا تھا اور میت کو ایمبولینس میں رکھنے سے قبل گارڈ آنر پیش کیا گیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے سیکیورٹی اہلکاروں نے صرف بالی وڈ کے بڑے اداکاروں، قریبی رشتہ داروں اور انتہائی معروف ہستیوں کو گھر میں جانے کی اجازت دی اور قبرستان میں بھی سماجی فاصلے کو یقینی بنایا تاکہ ایس او پیز کی خلاف ورزی نہ ہو۔

بالی وڈ کے معروف اداکار امیتابھ بچن اور ان کے صاحبزادے ابھیشیک بچن سمیت متعدد افراد نے دلیپ کمار کا آخری دیدار قبرستان میں ہی کیا۔

عظیم اداکار دلیپ صاحب کا انتقال 98 برس میں ہوا ہے۔ وہ گزشتہ کچھ دنوں سے بیمار تھے۔ انہیں چند دنوں کے دوران دو مرتبہ اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ ممبئی کے ہندوجا اسپتال میں انہوں ںے آج ہمیشہ کے لیے اپنی آنکھیں موند لیں۔

فلموں میں دلیپ کمار کے نام سے راج کرنے والے محمد یوسف خان کا جنم پاکستان کے معروف شہر پشاور میں 11 دسمبر 1922 کو ہوا تھا۔ پشاور میں ان کا آبائی گھر آج بھی موجود ہے جس سے انہیں بے پناہ لگاؤ تھا۔

دلیپ کمار کا بچپن انتہائی مفلسی میں گزرا تھا کیونکہ ان کے والد پھل فروخت کرکے کنبے کی کفالت کرتے تھے۔ برصغیر کی تقسیم کے بعد ان کا خاندان ممبئی منتقل ہو گیا تھا۔ ابتدا میں دلیپ کمار نے ایک کینٹین میں کام کیا تھا۔ اسی جگہ ان کی ملاقات اداکارہ دیویکا رانی سے ہوئی جنہوں نے انہیں اداکاری میں قسمت آزمائی کا مشورہ دیا۔

عام خیال ہے کہ دیویکا رانی نے ہی یوسف خان کا نام دلیپ کمار رکھا تھا لیکن حقیقت اس سے قطعی مختلف ہے البتہ نام کی تبدیلی کا خیال انہی کو آیا تھا۔ یوسف خان جب دلیپ کمار بنے تو پھر قسمت کی دیوی ان پر اس طرح مہربان ہوئی کہ انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔

نوجوان دلیپ کمار نے فلمی پردے پر دکھ بھرے کردار اس طرح نبھائے کہ محض 35 سال کی عمر میں لوگ انہیں ٹریجڈی کنگ کہنے لگے اور شہرت و دولت ان کے اوپر سایہ فگن ہو گئی۔

دلیپ کمار نے اپنے فلمی سفر کا آغاز 1944 میں ریلیز ہونے والی فلم جوار بھاٹا سے کیا تھا لیکن انہیں اصل مقبولیت  1947 میں بننے والی فلم جگنو سے ملی جو ان کی پہلی ہٹ فلم بھی تھی۔

1949 میں دلیپ کمار ہٹ فلم انداز میں راج کپور کے ساتھ نظر آئے۔ اس کے بعد وہ دیدار (1951) اور دیوداس (1955) سے بے پناہ مشہور ہوئے۔

دلیپ کمار کی زندگی میں 60 کی دہائی خاص اہمیت رکھتی ہے۔ وہ 1960 میں فلم مغل اعظم میں دکھائی دیے جس نے انہیں ایک الگ ہی مقام پر لاکر کھڑا کیا۔ اسی دور میں سائرہ بانو نے ان کی زندگی میں قدم رکھا۔

دلیپ کمار ، راج کپور کے مکانات کی ملکیت محکمہ آرکیالوجی خیبر پختونخوا کے نام منتقل

انہوں نے 1966 میں اپنے سے 22 سال چھوٹی اداکارہ سائرہ بانو سے شادی کی ۔ دلیپ کمار 90 کے دور تک فلموں میں کام کرتے رہے تھے۔ انہیں فلم شکتی کے لئے فلم فیئر اعزاز بھی ملا تھا جس میں وہ امیتابھ بچن کے ساتھ نظر آئے تھے۔ آخری بار وہ فلم قلعہ میں فن اداکاری کے جوہر دکھاتے دکھائی دیے تھے۔


متعلقہ خبریں