دلیپ کمار کا پہلا انٹرویو: اردو زبان کامیابی کی ضمانت بنی اور پھر سب کچھ بدل گیا

یوسف خان کا پہلا انٹرویو: اردو زبان کامیابی کی ضمانت بنی اور پھر سب کچھ بدل گیا

ممبئی: پشاور میں پیدا ہونے والے یوسف خان کی زندگی میں ایک لمحہ ایسا بھی آیا کہ جب صرف اردو زبان سے آشنائی نے انہیں کامیابی دلائی اور نام سمیت سب کچھ بدل گیا۔

کروڑوں دلوں پر راج کرنیوالے دلیپ کمار سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک

تاریخ میں درج ہے کہ 1940 کی دہائی میں دیویکا رانی فلمی دنیا کا بڑا نام تھیں۔ اس وقت نوجوان یوسف خان بمبئی ٹاکیز میں ایک فلم کی شوٹنگ دیکھنے پہنچے تو وہاں موجود دیویکا رانی نے صرف یہ پوچھا کہ کیا اردو جانتے ہو؟ تو پشاور میں جنم لینے والے یوسف خان نے اثبات میں سر ہلادیا۔

دیویکا رانی نے فوراً ہی دوسرا سوال داغا کہ کیا اداکار بننا پسند کروگے؟ تو ہاں کا جواب سنتے ہی انہوں ںے سوچا کہ ایک رومانٹک ہیرو کے لیے یوسف خان نام زیادہ بہتر نہیں رہے گا۔

یہ دلیپ کمار کی زندگی کا پہلا انٹرویو بھی تھا جودیویکا رانی نے لیا تھا اور اس لحاظ سے آخری بھی کہ اس کے بعد اس عظیم اداکار نے بے پناہ انٹرویو تو دیے مگر کسی کو ملازمت کے لیے انٹرویو دینے کی نوبت نہیں آئی۔

دیویکا رانی نے نام کی تبدیلی کا خیال آتے ہی ہندی کے معروف شاعر نریندر شرما سے کہا کہ وہ یوسف خان کے لیے کوئی رومانٹک سا نام تجویز کریں۔

دلیپ کمار: 1950 کی دہائی میں سب سے پہلے ایک لاکھ روپے معاوضہ وصول کیا

نریندر شرما نے یوسف خان کے لیے تین نام تجویز کیے جن میں جہانگیر، واسودیو اور دلیپ کمار شامل تھے۔ یوسف خان نے اپنے لیے از خود دلیپ کمار کا نام پسند کیا جو پردہ سیمیں پر جلوہ گر ہوا۔

دلیپ کمار نام تجویز کرنے کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ یوسف خان نہیں چاہتے تھے کہ ان کے والد کو ان کے نئے پیشے کے متعلق کچھ معلوم ہو کیونکہ یہ پیشہ کچھ معزز گردانا نہیں جاتا تھا۔

دلیپ کمار نے اپنے پورے کیریئر میں صرف ایک مرتبہ مسلمان کا کردار بنھایا جو مغل اعظم میں شہزادہ سلیم کا تھا۔

فلم کوہ نور کے ایک گیت میں ستار بجانے کا کردار ادار کرنے کے لیے دلیپ کمار نے برسوں تک استاد عبدالحلیم جعفر خان سے ستار بجانا سیکھا اور اس میں اس قدر غرق ہوئے کہ کئی مرتبہ ان کی انگلیاں کٹ گئیں مگر وہ باز نہ آئے۔

عظیم اداکار دلیپ کمار کے انتقال پرصدر اور وزیراعظم پاکستان کی تعزیت

فلم نیا دور میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے باقاعدہ تانگہ چلانے کی تربیت حاصل کی۔ ممتاز ہدایتکار ستیجیت رے نے انھیں عظیم ترین میتھڈ ایکٹر کا خطاب دیا تھا۔


متعلقہ خبریں