عدالت کا سوشل میڈیا پر قابل اعتراض ویڈیوز ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم


سندھ ہائیکورٹ نے سوشل میڈیا پر قابل اعتراض ویڈیوز ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔

سندھ ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ پاکستان مخالف، ہراساں کرنے اور قابل اعتراض ویڈیوز کے خلاف پی ٹی اے فوری کارروائی کرے گا۔ پی ٹی اے کی ذمہ داری ہے کہا کہ قابل اعتراض ویڈیوز اپ لوڈ نہ ہوں۔

 عدالت نے ٹک ٹاک پر پابندی سے متعلق درخواست خارج کردی ہے۔ سندھ ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔ عدالت نے پی ٹی اے کو ٹک ٹاک سے متعلق درخواستیں جلد نمٹانے کا حکم دیا ہے۔

خیال رہے کہ ایک درخواست گزار نے ٹک ٹاک پر پابندی کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ وکیل کا کہنا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے بھی پہلے ٹاک ٹاک پر پابندی عائد کی تھی۔ درخواست میں وفاق پی ٹی اے ، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ ٹک ٹاک پر پابندی لگا کر نئی پالیسی تشکیل دی جائے اور حکومت کو غیر اخلاقی مواد روکنے کیلئے ریگولیٹری میکانزم بنانے کا حکم دیا جائے۔

ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔ درخواست میاں علی زیب سمیت پانچ دیگر شہریوں نے دائر کی تھی۔

درخواست گزار کا یہ بھی کہنا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا حکم دیا تھا۔  ٹک ٹاک کے ذریعے اظہار رائے کی آزادی کے قانون کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔

 


متعلقہ خبریں