افغانستان: قلعہ نو میں طالبان کا آزادانہ گشت، لوگوں کی نقل مکانی

افغانستان: قلعہ نو میں طالبان کا آزادانہ گشت، لوگوں کی نقل مکانی

کابل: افغانستان کے صوبائی دارالحکومت قلعہ نو میں طالبان آزادانہ گھوم رہے ہیں اور موٹرسائیکلوں پہ سوار ہو کر شہر کا معائنہ کررہے ہیں جب کہ لوگوں کی بڑی تعداد یا تو اپنے گھروں تک میں محصور ہو کر رہ گئی ہے اور یا پھر وہ قریبی اضلاع یا صوبہ ہرات کو نقل مکانی کرگئی ہے۔

تاجکستان نے افغانستان سے آنیوالے ایک ہزار شہریوں کو پناہ دے دی

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ملک کے شمال میں واقع صوبہ باد غیس کے اندر افغان فورسز اور طالبان کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے لیکن اس کے باوجود طالبان کی آزادانہ نقل و حرکت دکھائی دے رہی ہے۔

یکم مئی کے بعد سے قلعہ نو پہلا صوبائی دارالحکومت ہے جس پر بدھ کو طالبان نے قبضہ کرلیا تھا لیکن پھر افغان کمانڈوز کئی سرکاری عمارتیں طالبان کے قبضے سے چھڑانے میں کامیاب ہو گئے تھے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی افواج کے انخلا کے بعد افغان فوج کی اہلیت پر سوالیہ نشانات تیزی سے ثبت ہونا شروع ہو گئے ہیں کہ کیا وہ اکیلے طالبان کا مقابلہ کرسکے گی؟

عالمی خبر رساں ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے قلعہ نو کے رہائشی عزیز توکلی نے بتایا ہے کہ طالبان ابھی بھی شہر میں موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں اپنی موٹر سائیکلوں پر گلیوں میں گھومتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

عزیز توکلی نے دعویٰ کیا کہ شہر کے 75 ہزار رہائشیوں میں سے اکثر قریبی اضلاع یا صوبہ ہرات کو نقل مکانی کرگئے ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ شہر میں دکانیں بند ہیں اور گلیوں میں بھی کم لوگ دکھائی دے رہے ہیں۔

افغان فوجیوں کا تاجکستان میں داخلہ: صدر کے ہنگامی رابطے، روس نے مدد کی یقین دہانی کرادی

خبر رساں ایجنسی کے مطابق بادغیس کی صوبائی کونسل کے رکن ضیا گل حبیبی کا کہنا ہے کہ طالبان کو جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے مگر اس کے باوجود انہوں نے شہر کا محاصرہ کیا۔ انہوں ںے کہا کہ تمام اضلاع طالبان کے قبضے میں ہیں اور لوگ شدید خوف میں مبتلا ہیں۔

ضیا گل کے مطابق تمام سرکاری ادارے اور دکانیں بند ہیں جب کہ لڑائی کی خبریں تسلسل کے ساتھ مل رہی ہیں۔

قلعہ نو میں موجود سماجی کارکن پرسیلا ہیروئی نے بھی عالمی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو میں کہا کہ تمام خواتین بالخصوص سماجی کارکنان کے لیے ایمرجنسی کی صورت حال ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر طالبان کا شہر میں رہنے کا ارادہ ہے تو ہم کام نہیں کر سکیں گے۔

افغانستان سے امریکی انخلا: افغان فوج 5 دن بھی نہیں گزار سکے گی، طالبان رہنما

مئی کے مہینے سے طالبان شمالی افغانستان کے اکثر اضلاع کا قبضہ حاصل کر چکے ہیں۔ صوبہ ہرات میں بھی دو اضلاع طالبان کے قبضے میں ہیں۔


متعلقہ خبریں