خلا کی سیر کرنے والا پہلا ارب پتی

خلا کی سیر کرنے والا پہلا ارب پتی

نیو میکسیکو: ستر سالہ رچرڈ برینسن خلا کی سیر کرنے والے پہلے ارب پتی بن گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برطانوی ارب پتیسر رچرڈ برینسننے جیف بیزوس کو پیچھے چھوڑ دیا اور وہ خلا کی سیر کرنے والے پہلے ارب پتی بن گئے۔ انہوں نے چند منٹ خلا میں گزارے۔

سر رچرڈ برینسن نے اپنی کمپنی کے راکٹ پر 5 ساتھیوں کے ساتھ خلا کی سیر کی اور خلا کی سیر کے بعد برینسن کامیابی کے ساتھ زمین پر واپس پہنچ گئے۔ انہوں نے یہ سفر ڈیڑھ گھنٹے میں مکمل کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ خلا میں پہنچنے کے بعد آسمان تاریک ہو گیا اور خلا کی بے وزنی محسوس ہونے لگی تھی۔ جس نے خلا میں رہنے کا احساس دلایا۔

پہلی بار ایک مختلف نوعیت کے خلائی جہاز میں کسی نے خلا کا سفر کیا ہے۔ اسپیس شپ نے زمین سے اڑان نہیں بھری بلکہ ایک منفرد ڈیزائن والے جہاز نے اسپیس شپ کو 44 ہزار فٹ کی بلندی پر جا کر چھوڑا جہاں سے راکٹ پاور انجن کے ذریعہ زمین کی سطح سے 89 اعشاریہ کلومیٹر بلندی پر گیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں گرمی کی لہر: متعدد ریاستوں کے جنگلات میں آگ بھڑک آٹھی

واضح رہے کہ وِرجِن گیلکٹک کمپنی رچرڈ برینسن کی ملکیت ہے اور وہ عام مسافروں کو اپنے راکٹ ہوائی جہاز کے ذریعے خلا کے کنارے تک کی سیر کرانا چاہتے ہیں۔

خلا کی سیر کے باقاعدہ آغاز سے قبل رچرڈ خود اس سفر پر جانے اور محسوس کرنے کے خواہشمند تھے۔ اس پورے سفر کو براہِ راست آن لائن دیکھا گیا اور لوگوں نے گہری دلچسپی کا اظہار بھی کیا۔

سر رچرڈ برینسن نے 2004 میں خلائی طیارے بنانے کا اعلان کیا تھا اور یہ بھی کہا تھا کہ 2007 میں وہ کمرشل پیمانے پر یہ سہولیات فراہم کریں گے لیکن اس منزل کے حصول میں انہیں 17 سال کا عرصہ لگ گیا۔


متعلقہ خبریں