اسلام آباد: لڑکا لڑکی تشدد کیس، ملزمان کا مزید 4 روزہ ریمانڈ منظور


اسلام آباد: اسلام آباد میں لڑکے اور لڑکی پر تشدد کرنے والے ملزمان کا مزید 4 روزہ ریمانڈ منظور کر لیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں لڑکی اور لڑکے پر تشدد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ وقار گوندل کی عدالت سے غیر متعلقہ افراد کو باہر نکال دیا۔ مرکزی ملزم عثمان مرزا سمیت دیگرملزمان کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔

جج نے سرکاری وکیل سے سوال کیا کہ یہ 4 ملزمان ہیں ،ایک اور تھا وہ کدھر ہے ؟ سرکاری وکیل نے عدالت میں جواب دیا کہ وہ شناخت پریڈ کے لیے جیل میں ہے ان کا ہم گزشتہ روز 6 دن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر چکے ہیں۔

جج نے سرکاری وکیل سے سوال کیا کہ ادارس قیوم بٹ کا کتنا ریمانڈ ہوا ؟ سرکاری وکیل نے کہا کہ ادارس بٹ کا ابھی تک 5 دن کا ریمانڈ ہو چکا ہے۔ ویڈیو بنانے والے موبائل فون سمیت دو موبائل برآمد ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عثمان مرزا کیس کو مثال بنایا جائے، وزیراعظم

عدالت نے وکیل سے استفسار کیا کہ پستول کس سے برآمد ہوا ہے ؟ وکیل نے عدالت میں بتایا کہ پستول ملزم عثمان مرزا سے برآمد کیا گیا۔

جج نے سرکاری وکیل سے سوال کیا کہ ویڈیو کس نے وائرل کی ہے؟ جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ وائرل کرنے والے ملزم کو گرفتار کرنا باقی ہے۔

عدالت نے ہدایت کی کہ ویڈیو کس طرح وائرل ہوئی اس کا بھی سراغ لگایا جائے۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ ملزمان نے لڑکی کو برہنہ کر کے اڑھائی گھنٹے کی ویڈیو بنائی اور زیادتی کروانے کی کوشش کی گئی۔ 375 اے سمیت دیگر نئی دفعات شامل کی گئیں ہیں۔

متاثرہ لڑکے اور لڑکی کے وکیل حسن جاوید شورش بھی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیش ہوئے۔

عدالت نے ملزمان کا مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا اور عدالت نے تفتیشی افسر کو تفتیش میں ہر ملزم کے الگ الگ کردار کو واضح کرنے کی ہدایت دی۔


متعلقہ خبریں