سائنسدانوں نے بغیر درد کے بلڈ شوگر ٹیسٹ کا طریقہ ایجاد کر لیا


آسٹریلیا کے سائنسدانوں نے بغیر درد کے بلڈ شوگر ٹیسٹ کا طریقہ ایجاد کر لیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی آف نیو کاسل آسٹریلیا میں محققین نے ایک غیر روائتی ، آسان اور درد سے پاک پٹی تیار کی ہے جو تھوک میں موجود گلوکوز کی سطح کی جانچ پڑتال کرتی ہے۔

رپورٹ کے سائنسدانوں کی اس ایجاد کے بعد شوگر کے مریضوں کو ٹیسٹ کے روائتی طریقہ کار سے نجات ملے گی جو کافی تکلیف دہ ہوتے ہیں۔

آسٹریلیا کی حکومت نے ٹیسٹ کٹس کی بڑے پیمانے میں تیاری کے لیے ایک خصوصی سہولت کار ادارہ بنانے کا فیصلہ کیا اور اس کے لیے 6.3 ملین یورو کی رقم بھی مختص کر دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ادارے کی تعمیر کا کام رواں سال شروع کر دیا جائے گا جب کہ پہلی ٹیسٹنگ کٹ 2023 کے اوائل میں مارکیٹ میں دستیاب ہو گی۔

اس منصوبے کے ڈائریکٹر پروفیسر پائل داستور ہیں جو کہ یونیورسٹی آف نیو کاسل آسٹریلیا میں فزکس پڑھاتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ میری بیوی ایک اسکول میں پڑھاتی ہیں، ان کی ذمہ داریوں میں شامل ہے کہ وہ شوگر میں مبتلا بچوں کا شوگر لیول ٹیسٹ کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک دل دکھا دینے والا منظر ہوتا ہے جب بریک کی گھنٹی بچتے ہی بچے گراونڈ کی جانب بھاگتے ہیں جب کہ شوگر میں مبتلا بچے ٹیسٹ کے لیے کلاس میں ہی رک جاتے ہیں۔ ایسے بچوں کو کھانے سے قبل ہر دفعہ انگلی سے خون نکال کر ٹیسٹ کروانا پڑتا ہے جو کہ کافی تکلیف دہ عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ٹیسٹ کٹ سے اب بچے بغیر تکلیف کے آسانی سے شوگر ٹیسٹ کرا سکیں گے۔


متعلقہ خبریں