کورونا: ریمڈیسیور اور ہائیڈراکسی کلوروکوئن کے متعلق عالمی ادارہ صحت کا دعویٰ

کورونا: ریمڈیسیور اور ہائیڈراکسی کلوروکوئن کے متعلق عالمی ادارہ صحت کا دعویٰ

فوٹو: فائل


جینوا: عالمی ادارہ صحت نے دعویٰ کیا ہے کہ عالمی وبا قرار دیے جانے والے کرونا وائرس کو شکست دینے میں ریمڈیسیور اور ہائیڈراکسی کلوروکوئن دوائیں یکسر ناکام ہیں۔

کورونا: صدر ٹرمپ نے فرنٹ لائن ورکرز کے لیے دوا تجویز کردی

ہیلیو پرائمری کیئر(Healio Primary Care) کے مطابق ایک نئی تحقیق کے بعد ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ ریمڈیسیوراور ہائیڈراکسی کلوروکوئن کووڈ 19 کی وجہ سے زیر علاج مریضوں کو صحتیاب کرنے میں کسی بھی قسم کی کوئی مدد نہیں کرتی ہیں۔ تحقیق کے نتائج اینلز آف انٹرنل میڈیکل میں شائع ہوئے ہیں۔

عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کا جب 2019 کے اختتام پر آغاز ہوا تھا تو اس کے کچھ عرصے بعد عام خیال تھا کہ ریمڈیسیور اور ہائیڈراکسی کلوروکوئن اس موذی مرض سے نجات دلانے میں مؤثر کردار ادا کرسکتی ہیں مگر وقت نے ثابت کیا کہ دونوں دواؤں کا کرونا مریضوں پر کوئی خاص اثر نہیں ہوا۔

عالمی ادارہ صحت کی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ نہ تو ریمڈیسیور اور نہ ہی ہائیڈراکسی کلوروکوئن کرونا کے مریضوں کو ٹھیک کرنے میں کوئی کردار ادا نہیں کرتی ہیں۔

کورونا کا علاج: عالمی ادارہ صحت نےہائیڈروکسی کلوروکوئن کے تجربات معطل کر دئیے

ہیلیو پرائمری کیئر کے مطابق تحقیق ناروے میں اوسلو یونیورسٹی اسپتال کے محققین کی قیادت میں کی گئی ہے۔ اس ضمن میں برآمد ہونے والے نتائج کے تحت ریمڈیسیور اورایچ سی کیو نے نظام تنفس کے ناکام ہونے یا سوزش پر کوئی اثر مرتب نہیں کیا۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اسی طرح کرونا کے خلاف اینٹی باڈیز کی موجودگی کے باوجود ان دونوں ادویات کا اینٹی وائرل اثر دکھائی نہیں دیا۔

اس ریسرچ کے لیے محققین کی ٹیم نے ناروے کے 23 اسپتالوں میں داخل 181 مریضوں پر ریمڈیسیور اور ایچ سی کیو کے اثرات کا جائزہ لیا تھا۔

کورونا: سندھ میں اسکولز، انڈور ڈائننگ، پارکس، سنیما بند کرنے کا فیصلہ

محققین نے اسپتال میں داخل ہونے کے دوران شرح اموات میں علاج گروپ کے درمیان کوئی خاص فرق نہیں پایا۔


متعلقہ خبریں