برطانیہ نے طالبان حکومت کے ساتھ کام کرنے پہ رضامندی ظاہر کردی


لندن: برطانیہ نے افغانستان میں طالبان حکومت کے ساتھ کام کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔

ہم بتا رہے ہیں، افغانستان میں حالات خراب ہورہے ہیں، دنیا آنکھیں چرا رہی ہے: فواد چودھری

برطانوی وزیردفاع بین ویلس نے ڈیلی ٹیلیگراف کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان نے افغانستان میں حکومت بنائی تو اور انسانی حقوق کا احترام کرتے رہے تو برطانیہ ان کے ساتھ کام کرے گا۔

دلچسپ امر ہے کہ برطانوی وزیر دفاع نے یہ بات اپنے دورہ امریکہ کے موقع پرکہی ہے جب کہ سابق امریکی صدر جارج بش افغانستان سے افواج کے انخلا کو غلطی قرار دے رہے ہیں۔

وزیر دفاع بین ویلس نے کہا کہ عالمی برادری کے پاس اس کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے مگر عالمی اصولوں پرعمل پیرا کسی بھی افغان حکومت کے ساتھ کام کریں گے۔

طالبان نے افغانستان کی طرف باب دوستی پرسفید پرچم لہرا دیا

انہوں ںے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ لیکن اگر افغان حکومت نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی تو تعلقات پر نظرثانی کریں گے۔

طالبان حکومت کے ساتھ کام کے حوالے سے ان کا کہنا تھاکہ برطانیہ کے طالبان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا امکان متنازع ہوگا۔

برطانوی وزیر دفاع نے طالبان اور افغانستان کے صدر اشرف غنی سے کئی دہائیوں کی لڑائی کے بعد ملک میں استحکام لانے کیلئے مل کر کام کرنے کی اپیل بھی کی۔

سابق صدر جارج بش نے افغانستان سے افواج کے انخلا کو غلطی قرار دیدیا

طالبان کی جانب سے افغانستان کے 85 فیصد علاقوں پر قبضے کا دعویٰ کیا گیا ہے جب کہ اس کے ساتھ ساتھ طالبان نے کئی سرحدی علاقوں پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔


متعلقہ خبریں