برطانوی نیوی میں کپتان کے عہدے پر فائز ہونے والی پہلی پاکستانی مسلم خاتون


پاکستان سے تعلق رکھنے والی خاتون دردانہ انصاری برطانوی نیوی میں کپتان کے عہدے پر فائز ہونے والی پہلی مسلم خاتون بن گئیں۔  2018 میں دردانہ انصاری کو ہون لیفٹیننٹ سی ڈی آر مقرر کیا گیا تھا۔

دردانہ انصاری برطانوی نیوی میں مشیر کی حیثیت سے اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔ ان کا کام 18 سے 35 سال کی عمر کے افراد کے لیے پروگرامز کا انعقاد کرنا ہے جن میں رائل نیوی کی ملازمت کے متعلق اگائی فراہم کی جاتی ہے۔

دردانہ انصاری نے بی بی سی ورلڈ  نیوزسروس کے لئے نامور شخصیات کے انٹرویوز ، ہدایتت کاری اور پروڈکیشن میں 22 سال گزارے ہیں۔ سال 2012 میں دردانہ انصاری کو آرڈر آف دی برٹش ایمپائر ایواڈ اور 2018 میں آنریری کمانڈر رائل نیوی ایواڈ سے نوازا گیا۔

پاکستانی مشہور و معروف گلوکار عاصم اظہر کی والدہ گل رعنا کی بہن ہیں۔ عاصم اظہر نے ٹویٹ پر پوسٹ شیئر کرتے کہا کہ آج کا دن نہ صرف میرے اور میرے اہل خانہ بلکہ پوری قوم کے لئے قابل فخر ہے۔

دردانہ 1960 میں پنجاب کے ضلع بہاولپور میں پیدا ہوئیں اور میڈیا کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد برطانیہ کے سب سے بڑے ٹی وی چینل بی بی سی میں بطور نیوزاینکر کام کیا۔

دردانہ انصاری کے چار بچے ہیں اور کی بڑی بیٹی آمنہ انصاری ایک فنکار ہیں جن کی بنائی گئی تصاویر برطانوی شاہی خاندان کی ونڈسر کیسل میں لٹکی ہوئی ہیں۔ دردانہ برطانوی مسلم خواتین کے لیے بہت سے فلائی کام بھی کر رہی ہیں۔

دردانہ کو  بی اے ایم کمیونٹیز کے تجربات کی انسٹیکٹر کے عہدے پر بھی رہ چکی ہیں۔ انہوں نےبرطانیہ میں پرل ایجوکیشن فائنڈیشن ادارہ بھی بنایا جس میں پڑھنے، لکھنےاور معیار زندگی کو بہتر بنانے  کے لیے مسلم خواتین کو تربیت دی جاتی ہے۔

پرل ایجوکیشن فاؤنڈیشن اور نسلی اقلیتوں کے فاؤنڈیشن کے کام میں تقریبا 9،000 طلباء اور 700 رضاکار شامل ہیں۔

دردانہ نے عمران خان کے شوکت خانم اسپتال، اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) ، اسلامک ریلیف اور ہیلپنگ ہینڈز میں اپنا اہم کردار ادا کیا۔

 

 

 

 

 


متعلقہ خبریں