اسرائیلی سافٹ ویئر سے سیاستدان، صحافی اور دنیا کی دیگر اہم شخصیات کی جاسوسی


اسرائیلی کمپنی کے تیار کردہ جاسوسی کرنے والے سافٹ ویئر کی مدد صحافیوں، سیاستدانوں، کاروباری شخصیات، سفرا اور سماجی کارکنوں سمیت50ہزار افراد کی جاسوسی کی گئی۔

برطانیہ کے قومی اخبار دی گارڈین اور امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ سمیت دنیا کے16 اداروں نے مشترکہ تحقیقات کے بعد بتایا کہ اسرائیلی کمپنی این ایس او کے فون ہیکنگ سافٹ ویئر سے دنیا کے کم سے کم50 ہزار شخصیات کے فون نمبرز ہیک کیے گئے ہیں۔

ان نمبروں کا اندراج آذربائیجان، بحرین، ہنگری، بھارت، قازقستان، میکسیکو، مراکش، روانڈا ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے کیا گیا۔ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ کس ملک کونسا نمبر داخل کیا۔

مقتول صحافی جمال خاشقجی کی بیوی کا ٹیلی فون نمبر بھی فہرست میں شامل ہے۔ جمال خاشقجی کو2018 میں قتل کر دیا گیا تھا۔

مذکورہ سافٹ ویئر کم سے کم50ہزار موبائل فونز پر واٹس ایپ کی مدد سے بھیجا گیا۔ فہرست میں شامل تمام نمبرز کو ہیک نہیں کیا گیا۔

ایجنسی فرانس پریس، وال اسٹریٹ جرنل، سی این این، نیو یارک ٹائمز، الجزیرہ، فرانس 24، ریڈیو فری یورپ ، میڈیا پارٹ، ایل پاس، ایسوسی ایٹڈ پریس ، لی مونڈے ، بلومبرگ ، دی اکنامسٹ ، رائٹرز اور وائس آف امریکہ کے ساتھ کام کرنے والوں سمیت متعدد بھارتی صحافیوں کے فون بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

میکسیکو کے ایک فری لانسر صحافی کا فون نمبر بھی اس فہرست میں شامل ہے جس کو قتل کردیا گیا تھا اور اس جائے وقوعہ سے اس کا موبائل نہیں ملا تھا۔ تاہم اس بات کا علم نہیں ہوسکا کہ اس کی جاسوسی کی جا رہی تھی یا نہیں۔

اس فہرست سربراہان مملکت، وزرائے اعظم، عرب شاہی خاندانوں کے اراکین ، سفارت کاروں، سیاستدانوں، سماجی  کارکنوں اور کاروباری شخصیات کے بھی نمبر ہیں۔

چالیس سے زائد سینئر صحافی ، اپوزیشن رہنماؤں ، سرکاری عہدیداروں اور انسانی حقوق کارکنوں سمیت بھارت کے300 ٹیلیفون نمبر اس میں شامل ہیں۔

بھارتی اختبار ہندوستان ٹائمز جیسے بڑے میڈیا ہاؤس کے ایگزیکٹو ایڈیٹر ششیرگپتا ، انڈیا ٹوڈے، نیٹ ورک 18، دی ہندو اور انڈین ایکسپریس جیسے بڑے میڈیا ہاؤسز کے سینئر صحافیوں کے نمبرشامل ہیں۔

ریتیکا چوپڑا (تعلیم اور الیکشن کمیشن)، انڈین ایکسپریس کے مزمل جمیل(جو کشمیر پر لکھتے ہیں)، انڈیا ٹوڈے کے سندیپ انیتھن (دفاع)، ٹی وی 18 کے منوج گپتا (مدیرتحقیقات اور سیکیورٹی امور) اور وجائتا سنگھ (وزارت دفاع) کے فون ہیک کیے گئے یا ہیک کرنے کی کوشش کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق یہ سافٹ ویئر واٹس ایپ پر لینک بھیج کر انسٹال کیا جاتا ہے۔ ایک بار انسٹال ہونے کے بعد  ٹارگٹ کے موبائل میں موجود تمام ڈیٹا چرایا جاسکتا ہے۔ موبائل کا مائیکروفون اور کیمرا بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ای میل، میسجز، واٹس ایپ میسج اور تصاویر سمیت آواز اور ویڈیو ریکارڈنگ بھی کی جا سکتی ہے۔

 

 

 


متعلقہ خبریں