اولمپین سمیع اللہ خان کے نصب مجسمے سے ہاکی اور گیند چوری کرنے والا ملزم گرفتار


عالمی شہرت یافتہ اولمپین سمیع اللہ خان کے بہاولپور میں اسپتال چوک پر لگے مجسمے سے ہاکی اور بال چوری کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔

ہم نیوز کے مطابق پولیس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ ملزم کو ماڈل ٹاؤن اے میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں اور دیگر ٹیکنالوجی کی مدد سے پکڑا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ملزم نے اعتراف جرم کرنے کے بعد مجسمے کے سامنےجا کر معافی بھی مانگی ہے۔

واضح رہے کہ بہاولپور میں اسپتال چوک پر لگائے گئے اولمپیئن سمیع اللہ خان کے مجسمے سے کچھ روز قبل ہاکی اور بال چوری ہوگئی تھی جس کے بعد مجسمے سے بال، ہاکی چوری کا مقدمہ تھانہ کینٹ میں درج کرلیا گیا تھا۔

پاکستان کے نامور ہاکی کھلاڑی سمیع اللہ 6 ستمبر 1951 کو بہاولپور میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے 1976 کے مانٹریال اولمپکس سے 1982 تک منعقد ہونے والے عالمی ہاکی ٹورنامنٹس کے متعدد مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کی۔

قومی کھیل ہاکی کو ختم کرنے کی تجویز

سمیع اللہ کی برق رفتاری کے باعث دنیائے ہاکی میں انہیں فلائنگ ہارس کے نام سے لکھا اور پکارا گیا۔ ان کے بھائی کلیم اللہ خان نے بھی قومی ہاکی ٹیم میں ملک کی نمائندگی کی اوربے پناہ شہرت حاصل کی۔

اولمپین سمیع اللہ خان کے مجسمے سے ہاکی اور بال چوری کیے جانے کی اطلاع پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر صارفین شدید غم و غصے کا اظہار کررہے ہیں اور سوال پوچھ رہے ہیں کہ آخر بحیثیت قوم ہم کہاں جا رہے ہیں؟

قومی کھیل ہاکی کے لیے 2020 کیسا رہا؟

سمیع اللہ خان کو 14 اگست 1983 کو حکومت پاکستان کی جانب سے صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں