امریکا:افغان مترجمین کیلئے خصوصی ویزے جاری کرنے کی منظوری


امریکی ایوان نمائندگان نے افغان مترجمین کیلئےخصوصی ویزے جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

خبرایجنسی کے مطابق طالبان کیخلاف جنگ میں امریکا کی مدد کرنے والے 8 ہزار افغان باشندوں کو خصوصی ویزے جاری کئے جائیں گے۔

امریکا نے فیصلہ کیا ہے کہ افغانستان میں افواج کے ساتھ مترجم کا کام کرنے والے افغانیوں کو ورجینیا کے فوجی اڈے پر پناہ دی جائے گی۔

جو بائیڈن کا کم از کم 18،000 افغان شہریوں اور ان کے اہل خانہ کو امریکہ میں تارکین وطن کے طور پر قبول کرنے کا کہا تھا۔ جو گذشتہ دو دہائیوں سے امریکی فوج میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

کہا جارہا ہے کہ ان مترجموں  کو امریکی فوجوں کے انخلا کے بعد طالبان سے انتقامی کارروائیوں کا خطرہ ہے۔

محکمہ خارجہ کی ترجمان نیڈ پرائس نے پیر (19 جولائی) کو واشنگٹن میں ایک نیوز کانفرنس میں تصدیق کی ہے کہ پہلے مرحلے میں ، تقریبا25سو افغانی مترجم اور ان کے کنبے کو قلیل مدتی رہائش کے لئے امریکہ منتقل کیا جائے گا۔

اطلاعات ہیں کہ مہاجرین کے پہلے گروپ کو جولائی کے آخر تک افغانستان سے باہر منتقل کردیا جائے گا۔

اتحادی افواج کے انخلا کے اعلان کے بعد ، افغان مترجمین نے ریلیاں نکالی اور اعلان کیا کہ اگر انخلا کے بعد ستمبر تک انہیں اور ان کے اہل خانہ کو منتقل نہیں کیا گیا تو ان کی جان کو خطرہ ہو گا۔

مبینہ طور پر متعدد افغان مترجمین کو امریکی فوجیوں اور ان کے اتحادیوں کی مدد کرنے پر طالبان نے ہلاک کیا ہے۔

امریکی قانون سازوں کو تشویش ہے کہ ان افراد اور ان کے کنبوں کو زیادہ سے زیادہ نشانہ بنایا جائے گا۔

دوسری جانب طالبان کا کہنا ہے کہ اگر مترجمین دشمن کی صفیں چھوڑ دیں اور اپنے ہی ملک میں عام لوگوں کی طرح زندگی گزارنا چاہیں تو انھیں خطرہ نہیں پوگا۔

طالبان نے یہ بھی متنبہ کیا کہ مترجمین کو “اپنے ماضی پر افسوس کا اظہار کرنا چاہئے” اور مستقبل میں کوئی ایسا راستہ اختیار نہیں کرنا چاہئے جس کو “اسلام اور ملک کے ساتھ غداری” کہا جائے۔


متعلقہ خبریں