راج کندرا کیس کے پس منظر میں شلپا شیھٹی پر تنقید

راج کندرا کیس کے پس منظر میں شلپا شیھٹی پر تنقید

مبئی پولیس نے بالی وڈ اداکارہ شلپا شیھٹی کے شوہر اور معروف بزنس مین راج کندرا کو مبینہ طور پر پورن فلمیں بنانے اور انھیں موبائل ایپس پر نشر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے.

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق راج کندرا کی گرفتاری اور ان پر پورن فلمیں بنانے کے الزامات کے بعد سوشل میڈیا پر ٹرولز اور میمز کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے جس میں کچھ لوگ راج کے ساتھ ساتھ ان کی اہلیہ شلپا کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں۔ جبکہ کچھ لوگ اِن مبینہ ویڈیوز کے لنک بھی مانگ رہے ہیں۔

بالی وڈ اداکارہ شلپا شیھٹی کے شوہر راج کندرا کے وکیل کا کہنا ہے کہ فحش مواد کو پورن کے زمرے میں نہیں رکھا جا سکتا۔

مزید پڑھیں: ماہرہ خان کا بالی ووڈ میں پاکستانی فنکاروں پر پابندی پر مایوسی کا اظہار

بی بی سی کے مطابق عدالت میں ان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کی جانب سے قبضے میں لی گئی ویڈیوز کے کسی بھی منظر میں دو لوگوں کے درمیان جنسی تعلق کو نہیں دکھایا گیا اس لیے اسے پورن کے زمرے میں رکھنا مناسب نہیں ہے۔

گذشتہ روز انھیں عدالت میں پیش کیا گیا اور عدالت نے راج کندرا کو 23 جولائی تک پولیس تحویل میں دے دیا ہے۔ دوسری جانب راج کے وکلا نے عدالت میں ان کی ضمانت کی درخواست بھی دائر کر رکھی ہے۔

اس کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر راج کندرا کا ایک پرانا انٹرویو بھی وائرل ہو رہا ہے۔ سنہ 2013 میں مشہور انڈین جریدے ’فلم فیئر‘ کے ساتھ انٹرویو میں راج کندرا نے کہا تھا کہ ’مجھے غربت سے نفرت ہے۔‘

راج نے کہا تھا کہ انھیں غربت سے اس قدر نفرت تھی کہ وہ ہر حال میں دولت مند بننا چاہتے تھے اور آخر وہ اپنے مقصد میں کامیاب رہے۔ اس انٹرویو میں راج نے یہ بھی بتایا تھا کہ کیسے اُن کے والد لندن میں ایک بس کنڈکٹر کے طور پر اور ان کی والدہ ایک فیکٹری میں کام کیا کرتی تھیں اور انھیں اپنی تعلیم بھی ادھوری چھوڑنی پڑی۔

ممبئی پولیس کے مطابق فروری 2021 میں کرائم برانچ میں ایک کیس درج کیا گیا تھا۔ راج کندرا کو اسی معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیا تھا اور ان سے سات آٹھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کرنے کے بعد گرفتار کر لیا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ راج کندرا پورن فلموں کے اس مبینہ معاملے میں اہم ملزم ہیں اور پولیس کے پاس ان کے خلاف ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔

پولیس نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ اس کیس کی تفتیش ابھی جاری ہے۔ ابھی تک راج کندرا کے گھر والوں یا شلپا شیٹھی کی طرف سے کوئی بیان جاری نہیں گیا ہے۔

رواں برس فروری میں ممبئی پولیس کی ایک ٹیم نے مٹی کے گرین پارک بنگلے پر چھاپہ مارا تھا۔ وہاں فحش فلموں کی شوٹنگ کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے بعد پولیس نے یہ کارروائی کی۔ اس دوران پولیس نے پانچ افراد کو گرفتار کیا تھا۔ گرفتار افراد دو اداکار اور دو نوجوان خواتین بھی شامل ہیں۔

عدالت میں پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ راج کندرا مبینہ فحش فلمیں بنا کر بہت پیسہ کما رہے ہیں اور اس لیے ان کے جسمانی ریمانڈ کی ضرورت ہے تاکہ تفتیش کو آگے بڑھایا جائے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ تفتیش سے انکشاف ہوا ہے کہ راج کندرا ’ہاٹ شاٹس‘ ایپ کے کام سے باخبر رہنے اور مالی لین دین کے بارے میں باقاعدگی سے اپ ڈیٹ لے رہے تھے۔ انھوں نے تین واٹس ایپ گروپ بھی بنائے جن کے ایڈمن وہ خود تھے۔ ان گروپس میں ہاٹ شاٹ کلپ شیئر ہوتے، ان کے متعلق تبادلہ خیال کے علاوہ کلپس شیئر کرنے اور مالی لین دین سے متعلق بھی بات چیت کی جاتی تھی۔

راج کندرا نے آرمز پرائم میڈیا کے ذریعے کارنین کے لیے ہاٹ شاٹس ایپ تیار کی تھی جسے کارنین کمپنی کو فروخت کر دیا گیا۔ اس کے بعد کندرا نے اسلحہ ساز کمپنی آرمز پرائم سے استعفیٰ دے دیا۔

کندرا نے مبینہ طور پر فحش فلموں سے پیسہ کمانے کے لیے ایک کمپنی کی بنیاد رکھی۔ اس کے بعد انھوں نے لندن میں قائم کمپنی کو ہاٹ شاٹس ایپ فروخت کی۔

پولیس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ راج کندرا کے آفس سے بھی کچھ فحش فلمیں برآمد ہوئی ہیں


متعلقہ خبریں