سیاست میں ملوث ینگ ڈاکٹرز کو فارغ کردیا جائے ، سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے 100 سال پرانے مقدمے کا فیصلہ سنا دیا | urduhumnews.wpengine.com

کوئٹہ: چیف جسٹس آف پاکستان نے ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتالوں پر شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ جو ڈاکٹرز سیاست میں ملوث ہیں انہیں فارغ کردیا جائے۔ انہوں نے چیف سیکریٹری بلوچستان کو ہدایت کی کہ سیاست میں ملوث ینگ ڈاکٹرز کے وظیفے بند کردیے جائیں۔

چیف سیکریٹری بلوچستان اورنگزیب حق نےعدالت عظمیٰ کو بتایا کہ اسپتالوں میں بہتری لانے کے لیے کام کررہے ہیں، حکومت نے اسپتالوں کی بہتری کے لیے ایک ارب روپے جاری کیے ہیں۔

صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ڈاکٹر یاسر نے مؤقف اپنایا کہ ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوئے،ہمیں وظیفے کی مد میں 24 ہزار روپے دیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے صوبوں میں 60 ہزار روپے وظیفہ دیا جاتا ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے اس موقع پر ریمارکس دیے کہ آپ کو صوبہ کے حالات کے مطابق وظیفہ دیا جاتا ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے چیف سیکریٹری سے استفسار کیا کہ کیا آپ ینگ ڈاکٹرز کو وظیفہ دے رہے ہیں؟

چیف سیکریٹری بلوچستان نےعدالت کو بتایا کہ ینگ ڈاکٹرز نہ کام کرتےہیں نہ ہی خدمت لیکن ان کاوظیفہ چار ہزار روپے اضافے کے بعد 30 ہزارکردیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ کو پیرا میڈیکس اسٹاف کے نمائندے نے بتایا کہ پیرامیڈیکس اسٹاف کا سروس اسٹرکچر نہیں ہے اور نہ ہی ’رسک‘ الاؤنس دیاجارہا ہے۔

عدالت عظمیٰ نے اس موقع پر ریمارکس میں کہا کہ ڈاکٹرز کی ہڑتال کی مثال دنیا میں صرف پاکستان میں ملتی ہے۔ عدالت نے چیف سیکریٹری کو دیگر مسائل حل کرنے کی ہدایت کی۔

چیف جسٹس ثاقب نثارنے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ سیکرٹری صحت صاحب! اسپتال آپ نے بھی دیکھے اور ہم نے بھی دیکھے ہیں، آپ بتائیں کہ مسائل کے حوالے سے کیا ہوا؟

بلوچستان کے سیکرٹری صحت صالح ناصر نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ آلات کی خریداری کیلئے آرڈرز دیے گئے ہیں، 571 ڈاکٹرز کی بھرتیوں کے آرڈرز بھی ہوچکے ہیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثاراورجسٹس اعجازالحسن پر مشتمل دو رکنی بنچ نے بلوچستان میں اسپتالوں کی حالت زار سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔


متعلقہ خبریں