اقوام متحدہ، بھارت کے جاسوسی آپریشن کی تحقیقات کرے: پاکستان

فائل فوٹو


اسلام آباد: دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے وزیراعظم عمران خان اور دیگر اہم غیر ملکی شخصیات سمیت اپنے شہریوں کی جاسوسی کے لیے استعمال کیے گئے سافٹ ویئر پیگاسس سے متعلق گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کیخلاف بھی اسرائیلی ہیکنگ سافٹ ویئر کے استعمال کا انکشاف

ہم نیوز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ نے اس ضمن میں جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ عالمی قواعد اور ذمہ دارانہ ریاستی رویے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی حکومت کی جانب سے نگرانی اور جاسوسی کے آپریشن بڑے پیمانے پر اسپانسر کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

مؤقر امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں رواں ہفتے شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی کمپنی این ایس او کے جاسوسی سافٹ ویئر پیگاسس کو استعمال کر کے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے زیر استعمال رہنے والے ایک فون نمبر کو بھی ہیک کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ آر ایس ایس۔ بی جے پی کی حکومت کی طویل مدتی مہم کے تحت اختلاف رائے رکھنے والوں کی نگرانی، بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور پاکستان کے خلاف غلط معلومات پھیلائی جاتی ہیں۔

جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی نام نہاد جمہوریت کا حقیقی چہرہ دنیا کے سامنے اس وقت ظاہر ہو گیا تھا جب گزشتہ سال ای یو ڈس انفو لیب اور انڈیا کرونیکل سے متلعق معلومات منظر عام پر آئی تھیں۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ نے کہا ہے کہ بھارت کے جاسوسی کے آپریشن کے حوالے سے معلومات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے غلط رویے کو عالمی پلیٹ فارم پر اٹھایا جائے گا۔

بھارت کی پاکستانی سفارتکاروں کے موبائل فون بھی ہیک کرنے کی کوشش

جاری کردہ بیان کے مطابق ان رپورٹس کی سنجیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے اقوام متحدہ کے اداروں سے معاملے کی تحقیقات کرنے، حقائق سامنے لانے اور اس میں ملوث بھارتی شہریوں کو ذمہ دار ٹھہرانے کا کہا گیا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل اور دنیا کے 17 صحافتی اداروں کی کنسورشیم کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ انڈیا سمیت دنیا کے کئی ممالک سیاستدانوں، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنان کے فون ہیک کر رہے ہیں۔

ان امور کی تحقیقات کرنے والے بین الاقوامی صحافتی کنسورشیم دی پیگاسس پراجیکٹ کے مطابق ادارے نے پاکستان اور بھارت سے تعلق رکھنے والے دو ہزار سے زائد فون نمبرز سمیت 50 ہزار سے زیادہ فون نمبرز پر مشتمل ریکارڈز تک رسائی حاصل ہوئی جن کو ہیک کرنے کی کوشش کی گئی۔

واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق بھارت میں ہیکنگ کا نشانہ بننے والے نمایاں ترین افراد اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی بھی شامل ہیں جن کے دو نمبروں کو ٹارگٹ کیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ہیکنگ کا نشانہ بننے والے نمبرز جن کی فارنزک جائزے میں تصدیق ہوئی ہے ممکنہ طور پر ہیکنگ کا نشانہ بننے والے نمبرز کی اصل تعداد کا محدود حصہ ہے۔

بھارت نے فیٹف کو پاکستان کے خلاف سیاسی طور پر استعمال کرنیکا اعتراف کرلیا

اخبار کے مطابق ہیکنگ کے اسکینڈل نے بھارت میں نریندر مودی کے زیر اقتدار سکڑتی شخصی آزادیوں کے حوالے سے خدشات میں اضافہ کر دیا ہے۔


متعلقہ خبریں