وزیراعظم کا کشمیر پر ریفرنڈم کا اعلان، مولانا فضل الرحمان کا ردعمل


وزیراعظم عمران خان کے کشمیر پر ریفرنڈم کے اعلان پر جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا ردعمل سامنے آ گیا۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ریفرنڈم اقوام متحدہ کی تاریخی قرار دادوں اور پاکستانی مؤقف سے انحراف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا مؤقف پرویز مشرف کے 7 نکاتی ایجنڈے کا حصہ ہے، مسئلہ کشمیر کا حل صرف حق استصواب رائے سے چاہتے ہیں۔

خیال رہے کہ باغ میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کشمیر کے لوگوں کی قربانیاں ضائع نہیں ہوں گی۔

انہوں ںے کہا کہ  کشمیریوں کوان کا حق ملے گا اور ریفرنڈم ہو گا۔ انہوں ںے کہا کہ ریفرنڈم کرائیں گے کہ کشمیری پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں یا آزاد رہنا چاہتے ہیں۔

کراچی کے عوام کو پیپلز پارٹی کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم

عمران خان نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ آزاد کشمیرکوصوبہ بنانا چاہتا ہوں لیکن آزاد کشمیرکوصوبہ بنانے والی بات کہاں سے آئی ؟ میں نہیں جانتا۔

انہوں ںے کہا کہ الیکشن سے پہلے ہی کہا جارہا ہے کہ دھاندلی ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیرمیں حکومت (ن) لیگ کی ہے اورالیکشن کمیشن ان کا ہے مگردھاندلی ہم کریں گے؟

وزیراعظم عمران خان نے کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ(ن) نےآج تک کوئی کام ایمانداری سے نہیں کیا جب کہ میں کرکٹ کی دنیا میں نیوٹرل ایمپائر لے کر آیا۔ انہوں ںے کہا کہ ایک سال سے الیکشن ریفارمز کے لیے دعوت دے رہا ہوں لیکن بات نہیں سن رہے ہیں۔

انہوں ںے کہا کہ اسی سلسلے میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے الیکشن کرانے کی تجویزدی کیونکہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے ڈبے چوری ہونے کی شکایات نہیں ہوں گی۔


متعلقہ خبریں