افغان فورسز کی جنگی حکمت عملی: امریکی سیکریٹری دفاع نے بتادی

افغان فورسز کی جنگی حکمت عملی: امریکی سیکریٹری دفاع نے بتادی

الاسکا: امریکہ کے سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن نے افغان فورسز کی جنگی حکمت عملی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا بنیادی مقصد طالبان کی جنگی قوت کو کمزور و آہستہ کرنا ہے۔

افغان حکومت 6 ماہ سے بھی کم عرصے میں ختم ہوسکتی ہے، امریکی انٹیلیجنس

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق الاسکا میں ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے امریکہ کے سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ افغان سیکورٹی فورسز کا پہلا ہدف طالبان تحریک کی جانب سے ملک کی زیادہ زمین کا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کو کم کرنا ہے اوران کی قوت کو گھٹانا بھی ہے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق فوج کے ریٹائرڈ جنرل لائیڈ آسٹن نے کہا کہ افغان فورسز اپنی جنگی حکمت عملی کے تحت زیادہ اہمیت والے علاقوں میں اپنی پوزیشن بھی مستحکم بنا رہی ہیں۔

زیادہ اہمیت والے علاقوں کی وضاحت کرتے ہوئے امریکی سیکریٹری دفاع نے کہا کہ اس میں دارالحکومت کابل سمیت دیگر اہم شہر اور سرحدی علاقے شامل ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ افغان فورسز ملک کے بنیادی ڈھانچے کی حفاظت پر بھی اپنی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔

90 فیصد علاقے پر طالبان کے قبضے کا دعویٰ جھوٹا ہے، افغان حکومت

لائیڈ آسٹن نے دعویٰ کیا کہ افغان سیکورٹی فورسز پیش قدمی کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں لیکن دیکھنا ہو گا کہ آئندہ کیا ہوتا ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے افغان فورسز طالبان کی پیش قدمی کو آہستہ کریں کہ یہی ان کے مفاد میں ہے اور موجودہ حالات میں بہترین حکمت عملی بھی یہی ہے۔

امریکی فوج 31 اگست تک افغانستان میں اپنا مشن ختم کرنے کی تیاری میں مصروف ہے۔ یہ مکمل انخلا صدر جو بائیڈن کے احکامات پر عمل میں آ رہا ہے۔

طالبان کا خوف، افغانستان میں رات کا کرفیو نافذ

امریکی صدر جوبائیڈن نے گزشتہ دنوں اپنی تقریر میں اعتراف کیا تھا کہ طالبان اس وقت فوجی لحاظ سے 2001 سے لے کر اب تک کی مضبوط ترین پوزیشن میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے طالبان پر بھروسہ نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں