آزاد کشمیر الیکشن: ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے الزامات عائد کردیے

Election 2024

انتخابی تاریخ میں نیا ریکارڈ قائم 28686 امیدواروں کے کاغذات جمع


اسلام آباد: آزاد کشمیر میں ہونے والے انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی نے مختلف نوعیت کے الزامات عائد کیے ہیں۔

آزاد کشمیرمیں پولنگ مجموعی طور پر پرامن رہی ہے، چیف الیکشن کمشنر

پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دو حلقوں میں پی ٹی آئی کے امیدوار نے دیگر سیاسی جماعتوں کے پولنگ ایجنٹس کو پولنگ سٹیشن داخل ہونے سے روکا۔

انہوں نے یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ خود مہریں لگائی گئیں جس کے خلاف الیکشن کمیشن اور آر او کو درخواست دے دی گئی ہے۔

سابق وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کے مطابق اسی طرح جب پی ٹی آئی کی جانب سے غنڈہ گردی کی گئی تو الیکشن کمیشن کے عملے نے ن لیگ کی جانب سے دی جانے والی درخواستیں بھی وصول کرنے سے انکار کردیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے الزام عائد کیا ہے کہ پیپلزپارٹی کے امیدوار ہر حلقے سے جیت رہے ہیں لیکن پی ٹی آئی نتائج روکنے کی کوشش میں مصروف ہے۔

سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نتائج روک کر تکنیکی دھاندلی کی کوشش کررہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دھاندلی پی ٹی آئی کا مشن ہے۔

علی امین گنڈا پور کیخلاف کارروائی ہو رہی ہے، چیف الیکشن کمشنر

سینیٹر شیری رحمان کے مطابق عمران خان ہر انتخابات کو چوری کرکے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنا چاہتے ہیں۔

پی پی کی رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ نے مؤقف اپنایا ہے کہ تحریک انصاف نے ریاستی مشینری کے استعمال کے ذریعے آزاد کشمیر انتخابات کو متنازع بنا دیا ہے۔

انہوں ںے کہا کہ انتخابات کے دوران فائرنگ اور پولنگ کیمپوں کو اکھاڑ کر تحریک انصاف نے خونی دھاندلی کرنے کی کوشش کی۔

آزاد جموں وکشمیرالیکشن میں بد نظمی اور تصادم،2افرادجاں بحق

پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی الیکشن سیل کے سربراہ سینیٹر تاج حیدر نے بھی آزاد جموں و کشمیر کے سیکریٹری الیکشن کمیشن کو اپنی شکایت سے تحریری طور پر آگاہ کر دیا ہے۔


متعلقہ خبریں