ملک کیلئے پہلا اولمپک گولڈ،ساتھ میں 10 کروڑ کا انعام


ٹوکیو: اولمپک 2020 میں فلپائن کا گولڈ میڈل جیتنے کے لیے 97 سال کا انتظار ختم ہو گیا۔

ہڈلن ڈیاز نے فلپائن کو پہلی مرتبہ گولڈ میڈل دلوا کرنئی تاریخ رقم کردی، خاتون کھلاڑی اپنا قومی ترانہ سن کر اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں۔

ویمنز ویٹ لفٹنگ میں 30 سالہ ہڈلن ڈیاز نے 55 کلوگرام کیٹیگری کے آخری راونڈ میں چین کی ورلڈ ریکارڈ ہولڈر یاؤ کیؤون کو شکست دی۔

خاتون کھلاڑی نے 2016 میں ریو اولپمک میں اپنے ملک کو سلور میڈل دلایا تھا، لیکن ان کے سونے کے تمغے کو جیتنے کے خواب نے 2020 میں تعبیر پائی۔ جبکہ وزن اٹھانے کی پہلی کوشش انہوں نے گیارہ سال کی عمر میں شروع کی۔

فلپائن میں فضائیہ کی خدمات انجام دینے والی ڈیاز، عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے ملائشیا میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہی تھیں۔ جیت کے بعد ان کا کہنا تھا کہ وہ دو سال سے اپنے ملک سے دور ہیں، لیکن اب وہ اس خوشی اور جشن کو اپنے لوگوں کے ساتھ منانے کے لیے پرجوش ہیں۔

فلپائن کو 110 ملین افراد پر مشتمل  کھیلون کا جنونی ملک کہا جاتا ہے۔ اس تاریخی جیت کے ساتھ ہی ہڈلن ڈیاز پر انعاموں کی بارش شروع ہو گئی، گھر کے اعلان کے ساتھ  حکومت نے سونے کا تمغہ جیتنے والے کھلاڑیوں کے لیے 10 کروڑ کے انعام کا اعلان بھی کر رکھا تھا۔

فلپائن نے پہلی بار اولمپک کھیلوں میں 1924 میں حصہ لیا تھا، 97 سالہ تاریخ میں یہ فیلپائن کا گیارہواں میڈل ہے۔

 


متعلقہ خبریں