پاکستان نے امریکی رپورٹ کی تردید کر دی


اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کی غیر ضروری رپورٹ کی تردید کرتے ہیں۔

پاکستان کے عدالتی نظام کے بارے میں امریکی رپورٹ پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے عدالتی نظام کے بارے میں امریکی رپورٹ غیر معقول اور غیر مصدقہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عدلیہ آزاد ہے جبکہ عدالتیں ملک کے آئین اور قوانین کے مطابق کام کر رہی ہیں۔ امریکی رپورٹ میں الزامات کو حقائق کے برعکس اور گمراہ کن طور پر پیش کیا گیا ہے۔

ترجمان کے مطابق حکومت پاکستان ریاست کی ایگزیکٹیو، مقننہ اور عدلیہ کے اختیارات کی علیحدگی پر یقین رکھتی ہے۔ پاکستان کی عدلیہ پر کسی قسم کے جبر یا دباؤ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں: پانچ افسران سمیت 46 فوجیوں  کو افغان حکام کے حوالے کر دیا، آئی ایس پی آر

امریکی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکی رپورٹ میں بے بنیاد دعوے پاکستانی عدالتوں کے لاتعداد فیصلوں کے منافی ہیں۔ رپورٹ میں پاکستان کے ریگولیٹری نظام میں مبینہ کوتاہیوں کے حوالے سے قیاس آرائی کی گئی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق امریکی رپورٹ میں ناقابل تصدیق ذرائع سے نتائج اخذ کیے گئے ہیں۔ امریکہ سمیت عالمی برادری کے ساتھ معیشت اور سرمایہ کاری میں تعاون ترجیح ہے۔

دو روز قبل امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کی عدلیہ کے متعلق شدید منفی انداز سے منظر کشی کرتے ہوئے کہا تھا کہ نظریاتی لحاظ سے دیکھا جائے تو ملک کا عدالتی نظام آزادانہ کام کرتا ہے لیکن حقیقت یکسر مختلف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عدلیہ حکومت اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے زیر اثر ہے، ماتحت عدلیہ پر ایگزیکٹو برانچ کا اثر اور اس میں اہلیت اور شفافیت کا فقدان ہے، ماتحت عدالتوں میں کئی غیر حل شدہ مقدمات کا ہجوم موجود ہے۔


متعلقہ خبریں