امریکی جمناسٹ ذہنی مسائل کے سبب ٹوکیو اولمپکس سے دستبردار


ٹوکیو: اولمپک 2020 میں کھلاڑی جہاں گولڈ میڈل کے لیے جان کی بازی لگا رہے ہیں وہیں امریکی جمناسٹ سیمون بائلز سے فائنلز سے دستبردار ہو کر دنیا کو حیران کر دیا۔

ایتھلیٹ سیمون بائلز نے اس کی وجہ ان کی ذہنی صحت بتائی ہے، ان کا کہنا ہے کہ وہ کھیل سے پہلے اپنے ذہنی مسائل کو حل کرنا چاہتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ٹوکیو اولمپکس2020: کھلاڑیوں کی حفاظت پہ مامور پولیس افسران میں کورونا کی تصدیق

بائلز نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں اپنے ذہنی اور جسمانی نشونما کی خود حفاظت کرنی ہو گی، نہ کہ زبردستی ان کاموں پر زور دینا چاہیے جو دنیا آپ سے چاہتی ہے، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں ابھی خود پر مکمکل یقین نہیں کر پا رہی اوریہ کہ وہ صرف ایتھلیٹ نہیں ہیں، ایک انسان ہیں جنہیں کبھی پیچھے بھی ہٹنا پڑ سکتا ہے۔

دوسری جانب امریکی جمناسٹکس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ سیمون بائلز کے فیصلے کی عزت کرتے ہیں اور اگلے ہفتے ہونے والے ایونٹ کے فائنل میں حصہ لینا ہے یا نہیں اس کا تعین کرنے کے لیے ان کا روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لیا جاتا رہے گا۔

ذہنی صحت کو ترجیح دینے پر انہیں کئی دیگر ایتھلیٹس اور مشہور شخصیات کی طرف سے سراہا جا رہا ہے۔ جن میں سابق امریکی صدرباراک اوبامہ کی اہلیہ مشعل اوبامہ بھی شامل ہیں، انہوں نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے اس فیصلے کو سراہا اور کہا کہ انہیں سیمون بائلز کی ہمت پر فخر ہے۔


سیمون بائلزبیشک فائنل سے دستبردار ہو گئی ہیں لیکن ان کی ٹیم دفاعی چیمپین کی حیثیت سے سلور میڈل حاصل کرنے کے لیے میدان میں آئے گی۔

24 سالہ کھلاڑی 30 اولمپک اور عالمی چیمپئن شپ کے 30 تمغے اپنے نام کرچکی ہیں، بائلز پانچ مرتبہ ورلڈ آل راؤنڈ چیمپئن بھی رہ چکی ہیں، جبکہ جمناسٹک کی دنیا میں سب سے زیادہ میڈل جیتنے کا خطاب بھی ان کے پاس ہے۔

 

 


متعلقہ خبریں