لندن میں یہودیوں پر حملے بڑھ گئے


فلسطین اور اسرائیل کے درمیانحالات خراب ہونے کے سبب لندن میں بھی یہودیوں کے خلاف نفرت میں اضافہ ہوا ہے۔

لندن میں یہودیوں کیلئے کام کرنے والی ایک تنظیم نے بتایا کہ مئی2021 میں گزشتہ تین سال کی نسبت سب سے زیادہ یہودیوں کو نشانہ بنایا گیا۔

اعدادوشمار کے مطابق مئی2021 میں87 واقعات ہوئے جبکہ گزشتہ تین سال سے یہ شرح سات سے 22 واقعات فی ماہ تھی۔

تنظیم کا کہنا ہے کہ جب اسرائیل اور فلسطین کے درمیان حالات کشیدہ ہوتے ہیں تو اس کے اثرات لندن میں بھی ہوتے ہیں۔ مئی2021 میں چونکہ غزہ میں لڑائی جاری رہی اسی دوران لندن میں بھی یہود مخالف جذبات میں اضافہ ہوا۔

لندن میں یہودیوں کو نہ صرف نسلی امتیازکا نشانہ بنایا گیا بلکہ ان کی املاک کو بھی نقصان پہنچا۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ ایک ماہ میں 30 گاڑیوں کے ٹائر پھاڑے گئے جن کے مالکان یہودی تھے۔

معلومات کے مطابق39 واقعات میں مردوں اور43 میں یہودی خواتین کو نشانہ بنایا گیا جبکہ ایک یہودی کے گھر پر پتھر پھینکنے کا واقعہ بھی پیش آیا۔

لندن میں متعدد ایسے واقعات بھی پیش آئے جن میں نسلی تعصب کا مظاہرہ کیا گیا تھا تاہم انہیں ریکارڈ میں نہیں لایا گیا۔ وہاں کی مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ شہر میں بڑھتے ہوئے واقعات کے سبب یہودی کمیونٹی تحفظات کا شکار ہو گئی ہے۔

 

 

 


متعلقہ خبریں