افغانستان: طالبان کے ٹھکانوں پر امریکی طیارے کی بمباری

افغانستان: طالبان کے ٹھکانوں پر امریکی طیارے کی بمباری

کابل: افغانستان میں امریکی بی 52 بمبار طیارے نے طالبان کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ امریکی فضائیہ کی جانب سے بمباری صوبہ ہرات میں کی گئی ہے۔

افغانستان: قبضے اور پر تشدد حملوں کا سلسلہ بند نہ ہوا تو فضائی حملوں کیلیے تیار رہیں، جنرل ملر

دنیائے عرب کے مؤقر انگریزی اخبار عرب نیوز نے افغان حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہرات کے مضافات میں اس وقت طالبان اور افغان سیکورٹی فورسز کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔

افغان فورسز اور طالبان کے درمیان چونکہ لڑائی کا مرکز ایئرپورٹ کے قریب ہے جس کی وجہ سے فلائٹ آپریشن بھی معطل کردیا گیا ہے۔

اخبار نے صوبائی کونسل کے رکن حبیب الرحمان پدرام کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی حکام نے فضائی بمباری کے لیے ایک بی 52 بمبار طیارے کا استعمال کیا ہے تاہم اس ضمن میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی تفصیلات تاحال سامنے نہیں آئی ہیں۔

طالبان امن اور ترقی کی راہ میں رکاوٹ قرار

امریکی حکام کی جانب سے فضائی بمباری ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے کہ جب طالبان کی اافغانستان میں پیش قدمی تیز ہو چکی ہے اور وہ تسلسل کے ساتھ ملک کے مختلف شہروں میں داخل ہو رہے ہیں اور اپنا کنٹرول سنبھال رہے ہیں۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے حوالے سے اخبار نے بتایا ہے کہ افغانستان کے 419 ضلعی مراکز میں سے نصف سے زیادہ پر طالبان کا کنٹرول ہے۔

افغانستان کے 3 بڑے شہروں میں طالبان داخل

رپورٹس کے مطابق طالبان نے ہرات میں دو سرحدی راہداریوں پر قبضہ کیا۔ ہرات کابل کے بعد دوسرا بڑا شہر ہے۔ یہ شہر ایران اور ترکمانستان کے سرحد کے قریب واقع ہے۔


متعلقہ خبریں