افغانستان کے 200 اضلاع پر طالبان کا کنٹرول


امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعوی کیا ہے کہ افغانستان میں بڑی تعداد میں شہریوں کی نقل مکانی جاری ہے، اور ہر ہفتے کم سے کم تیس ہزار افغان گھر چھوڑنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

افغانستان میں طالبان کی عسکری کارروائیوں کے باعث شہری نقل مکانی پر مجبور ہیں، امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ جبکہ ملک کے 400 میں سے آدھے اضلاع اب طالبان کے کنٹرول میں ہیں۔ جس کے بعد شدت پسند حکمرانی یا خانہ جنگی کی سخت واپسی کے خوف نے زور پکڑ لیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں بے گھر شہری عارضی کیمپوں اور اپنے رشتے داروں کے گھروں میں پناہ لیے ہوئے ہیں، وہ ملک چھوڑنے کے لیے ویزا کے لیے بھی درخواست دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کے مختلف صوبوں میں شدید جھڑپیں جاری

افغانستان کے مختلف صوبوں میں شدید جھڑپیں جاری ہیں۔  حکومتی حکام کا کہنا ہے کہ اگر مدد نہ ملی تو ہلمند شہر حکومت کے کنٹرول سے باہر ہو جائے گا جبکہ جھڑپوں نے ہرات کے مغربی علاقوں میں شدت اختیار کر لی ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق غزنی میں طالبان نے داڑھی تراشنے اور اسمارٹ فون کے استعمال سے منع کر دیا ہے۔

گزشتہ روز افغان صدر اشرف غنی نے طالبان کو امن اور ترقی کی راہ میں رکاوٹ قرار دے دیا تھا۔ افغان صدر نے کابینہ کے پہلے ڈیجیٹل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ طالبان ہمارے مستقبل کو ماضی جیسا بنانا چاہتے ہیں اور طالبان کی طرف سے جنگ بندی تک انہیں امن عمل میں شامل نہیں کریں گے۔

 


متعلقہ خبریں