نورمقدم کیس: تفتیش مکمل، ظاہر جعفر کو جیل بھیج دیا گیا


اسلام آباد: نورمقدم کیس کی تفتیش مکمل ہونے کے بعد ملزم ظاہر جعفر کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔

پولیس نے ملزم کو آج ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں ایڈیشنل سیشن جج شائستہ کریم کنڈی کے سامنے پیش کیا۔ پولیس نے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کی استدعا کی جس کو دلائل سننے کے بعد منظور کرلیا گیا۔

جج شائستہ کنڈی نے ملزم ظاہر جعفر سے استفسار کیا کہ عدالت کے سامنے کچھ کہنا چاہتے ہو؟ ظاہر جعفر نے کہا کہ میرے وکیل بات کریں گے۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزم کی حد تک تفتیش مکمل ہو چکی ہے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا دیا جائے۔

مزید تفصیل جانیں: نورمقدم کا قاتل کسی طور پر نہیں بچےگا

جج نے کہا کہ اب تک کچھ نہیں ہوتا، مکمل تفتیش مکمل ہی ہوتی ہے۔ پولیس والے تو بادشاہ لوگ ہیں وہ تو ضمنی چالان بھی لاتے رہتے ہیں۔

عدالت نے ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ملزم کو 16 اگست کو دوبارہ ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا۔

خیال رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پوش علاقے میں ملزم ظاہر جعفر نے نورمقدم نامی  لڑکی کو قتل کر دیا تھا۔ قاتل اور مقتولہ کی خاندانوں کے آپس میں تعلقات بھی ہیں۔

تھانہ کوہسار کے ایس ایچ او محمد شاہد کے مطابق نور مقدم کو تیز دھار آلے کی مدد سے گلا کاٹ کر ہلاک کیا گیا۔ نور مقدم کے قتل کی خبر سامنے آنے کے بعد سے پاکستان میں سوشل میڈیا پر کافی سخت ردعمل آیا۔

 


متعلقہ خبریں