یوم استحصال:وادی کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے دو سال


وادی کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے دو سال مکمل ہونے جا رہے۔ اس موقع پر پاکستان میں 5 اگست کو یوم استحصال منایا جائے گا۔

یوم استحصال کشمیر کا نیا لوگو بھی جاری کیا گیا ہے۔ لوگو میں، سفید، سیاہ اور سرخ، رنگوں، کا استعمال کیا گیا ہے۔ بےمثال، وادی کو خاردار تاروں، میں جکڑا دکھایا گیا ہے۔

کشمیر اور کشمیریوں کی قید وبند کو 732 روز گزر گئے اور مکار مودی سرکار نے کشمیریوں کو زندہ لاشیں، سمجھ لیا ہے۔

غیور اور بہادر کشمیری بھارتی جبر کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بنے ہوئے ہیں۔ پاکستان ہر لمحے مظلوم کشمیریوں کے شانہ بشانہ اور حق خودارادیت کا حامی ہے۔

حکومت پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ پانچ اگست یوم استحصال کشمیر کے نام سے منایا جائے گا۔

ہوا کیا تھا؟

خیال رہے کہ5 اگست2019 کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر اور مظلوم کشمیریوں کو ملکی آئین و قانون کے تحت حاصل خصوصی ’نیم خود مختاری‘ ختم کر دی تھی۔

بھارت نے آرٹیکل 370 ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کی خود ارادیت پر حملہ کیا۔ بھارت کے ایون بالا ’راجیہ سبھا‘ نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے حوالے سے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل کثرت رائے سے منظور کیا تھا۔

بل کے مطابق ریاست لداخ اور جموں اینڈ سرینگر پر مشتمل ہوگی۔ دونوں علاقے مرکزی حکومت کے مقرر کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت ہونگے۔

آرٹیکل 370 کا خاتمہ صدارتی حکمنامے کے تحت کیا گیا ہے اور اس کے معنی یہ ہیں کہ اب مقبوضہ جموں و کشمیر کی جداگانہ حیثیت ختم ہو گئی ہے۔

اس آرٹیکل کے تحت ریاست جموں و کشمیر کو اپنا آئین بنانے اور اسے برقرار رکھنے کی آزادی حاصل تھی۔ اسی شق کے تحت بھارتی آئین کی جو دفعات و قوانین دیگر ریاستوں پر لاگو ہوتے ہیں وہ اس دفعہ کے تحت ریاست جموں کشمیر پر نافذ نہیں کیے جا سکتے تھے۔


متعلقہ خبریں