لاہور: لاپتہ ہونے والی چاروں بچیوں کی تلاش میں پولیس ناکام

فائل فوٹو


لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے لاپتہ ہونے والی چاروں بچیاں تاحال بازیاب نہیں ہوسکی ہیں۔ اس صورتحال سے متاثرہ والدین اور ان کے عزیز و رشتہ دار انتہائی سخت پریشان ہیں۔

لاہور: اورنج ٹرین کا سفر کرنیوالی چار بچیاں مبینہ طور پر اغوا

ہم نیوز نے اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع سے بتایا ہے کہ تھانہ ہنجروال سے لاپتہ ہونے والی چاروں بچیوں کے موبائل فون کی لوکیشن پولیس نے نکوالی ہے۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق پولیس نے بچیوں کے پاس موجود موبائل فون کی جو لوکیشن نکلوائی ہے وہ چونگی امر سدھو کے علاقے کی آئی ہے۔

ہم نیوز کو اس سلسلے میں پولیس کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ چونگی امر سدھو کے بعد بچیوں کے پاس موجود موبائل فون بند ہو گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ لاپتہ ہونے والی بچیوں کی تلاش جاری ہے اور پولیس تمام ممکنہ وسائل کا استعمال کر رہی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ہنجروال سے لاپتہ ہونے والی چاروں بچیوں کی گمشدگی کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ انہوں ںے واضح طورپر ہدایت دی ہے کہ بچیوں کی فوری بازیابی کے لیے تمام ممکنہ وسائل استعمال کیے جائیں اور ان کی بحفاظت واپسی یقینی بنائی جائے۔

بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات اور حکومتی اقدامات

اس ضمن میں ملنے والی ابتدائی اطلاعات کے مطابق کمسن بچیاں اپنے ہمسائے کی دو بچیوں کے ساتھ اورنج ٹرین کا سفر کرنے گھر سے نکلی تھیں لیکن جب کئی گھنٹے گزرنے کے بعد بھی بچیاں گھر نہ پہنچیں تو گھر والوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ اہل خانہ نے فوری طور پر مقامی پولیس اسٹیشن کو اس بارے میں آگاہ کیا۔

علاقہ پولیس نے اطلاع ملنے پر دو بچیوں کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرتے ہوئے  گمشدہ بچیوں کی تلاش کا کام شروع کردیا تھا۔

ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس حکام بچیوں کی تلاش کے ساتھ ساتھ اس امکان کو بھی پیش نظر رکھ رہے ہیں کہ خدانخواستہ بچیوں کو اغوا نہ کرلیا گیا ہو۔

ابتدائی طور پر پولیس حکام کو معلوم ہوا تھا کہ بچیوں کو اورنج لائن ٹرین اسٹیشن پردیکھا گیا تھا لیکن اس کے بعد سے بچیوں کے پاس موجود موبائل فون بند ہو گیا تھا۔

بچی سے زیادتی کے بعد قتل کرنے والے مجرم کو دو بار سزائے موت

بچیوں کی گمشدگی پر آئی جی پنجاب سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی تھی کہ بچیوں کی تلاش کے لیے تمام ممکنہ دستیاب وسائل استعمال کیے جائیں اور کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کیا جائے۔


متعلقہ خبریں